برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک نے خصوصاً ڈیجیٹل دور میں متاثرہ صحافت سے متعلق متعدد منصوبوں پر 30 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم خرچ کرنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں ادارے اےا یف پی کے مطابق فیس بک کلوبل نیوز پارٹنرشپ کے نائب صدر کیمپ بیل براؤن نے بتایا کہ ’فیس بک انتظامیہ ڈیجیٹل دور سے مقامی خبروں کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے متعدد منصوبوں کا فیصلہ کیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اگلے 3 برس کے دوران تقریباً 30 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کرے گا جس کا خالصتاً مقصد مقامی صحافت کی بقا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ نیوز پروگرام، پارٹنرشپ اور مواد کی تخلیق سے متعلق منصوبوں پر 30 کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ 28 دستمبر 2018 کو فیس بک نے اعلان کیا تھا کہ اس کی ویب سائٹ میں ایک سیکیورٹی خامی کے باعث 5 کروڑ سے زائد صارفین کے اکاﺅنٹس کو ہیکرز سے خطرہ لاحق ہے۔ یہ بگ فیس بک سائٹ کے ‘ View as ‘ کا حصہ تھا جس میں صارفین اپنی پروفائل کو کسی دوسرے کی نظر سے دیکھ سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ فیس بک پر جعلی خبروں کی تشہیر اور ترسیل کے باعث انہیں سخت تنقید کا سامنا ہے جبکہ بھارت میں جعلی خبریں پھیلا کر لوگوں کو چور یا اغوا کار قرار دے کر انہیں نذر آتش کیے جانے کے واقعات میں تیزی کے باعث نئی دہلی انتظامیہ نے واٹس ایپ اور فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کی روک تھام کے لیے مؤثر قدم اٹھائے۔ اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ بھارت میں گزشتہ جون اور جولائی 2018 کے درمیانی عرصے میں مشتعل ہجوم نے 20 افراد کو قتل کیا۔ مئی 2017 میں دی گارڈین نے انکشاف کیا تھا کہ فیس بک صارفین کو اپنے آپ کو نقصان پہنچانے والی لائیو ویڈیوز نشر کرنے کی اجازت ہے اور سماجی رابطے کی یہ ویب سائٹ اقدام خودکشی کرنے والے افراد کی پوسٹس کو سنسر یا انہیں سزا دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ برطانوی روزنامے نے فیس بک کی پوسٹس مانیٹرنگ اور مواد کے حوالے سے کام کرنے والی ٹیم کے طریقہ کار کی دستاویزات کے حصول کا دعویٰ کیا۔