اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) عالمی موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ برس آنے والی گرمی کی شدید لہر سے 1200 افراد ہلاک ہوئے، تاہم پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان ابھی تک ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار دنیا کے دس بڑے ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس 2017 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2015 میں آنے والے ہیٹ ویو سے 1200 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ پاکستان ابھی تک عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک کی فہرست میں 11ویں نمبر پر ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اب بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 907 ملین ڈالر (تقریباََ 95 ارب روپے) کا نقصان ہو رہا ہے، جو سالانہ جی ڈی پی کا 0.0974 حصہ بنتا ہے۔گلوبل کلائمیٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو آنے والے سالوں میں سخت ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑیگا، پاکستان آنے والے وقت میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک میں 8ویں نمبر پر ہوگا، گزشتہ سال پاکستان کا نمبر ساتواں تھا۔آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ہونے والے اولین ممالک میں ہنڈراس، میانمار اور ہیٹی بھی شامل ہوں گے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا سب سے برا اثر افریقی خطے پر ہوگا، جہاں کے 4 ممالک موزمبیق پہلے، ملاوی دوسرے، گھانا اور مڈغاسکر اس فہرست کا حصہ ہو ں گے۔گلوبل کلائیمیٹ رسک انڈیکس کی رپورٹ مرتب کرنے والے سونکی کریفٹ کے مطابق گزشتہ 20 سال سے ماحولیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے والے ممالک میں اکثریت ترقی پذیر ممالک ہیں، کیوں کہ یہ ممالک ترقی اور کاروبار کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلیوں پر بہت کم توجہ دیتے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلیوں کا موازنہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہیٹ ویو کی وجہ سے بھارت میں 4300 جب کہ فرانس میں 3300 لوگ مارے گئے، اس سے بات واضح ہوتی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک دونوں پر پڑتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے چند سالوں میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دوچار ممالک کی کیٹیگری میں ایک اور کیٹگری کا اضافہ ہونے والا ہے، اس کٹیگری میں پاکستان اور فلپائن جیسے ممالک شامل ہوں گے، جہاں مسلسل قدرتی آفات آتی رہتی ہیں۔انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نامی عالمی ادارے کے ایشیائی نمائندے ملک امین اسلم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ پاکستان میں مسلسل قدرتی آفات آتی رہتی ہیں، گزشتہ 20سال سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے شکار 10 بڑے ممالک میں شمار رہا ہے۔ملک امین اسلم کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کی وجہ سے پاکستان کو سالانہ 3 اعشاریہ 8 بلین امریکی ڈالرز کا نقصان ہو رہا ہے، جو پاکستان کی سالانہ جی ڈی پی کا 0 اعشاریہ 6 فیصد بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کی آبادی سیلابوں اور گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ سے متاثر ہوگی اور اس کا اثر زرعی پیداور پر بھی ہوگا۔ملک امین کے مطابق گزشتہ 20 سالوں کے دوران پاکستان میں 133 قدرتی آفات آ چکی ہیں، کیوں کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت سے ایسے خطے میں موجود ہے، جہاں آفات آتی رہتی ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلیاں ۔۔۔ عالمی ادارے نے پاکستان بارے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ۔۔۔ خطرے کی گھنٹی بج گئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف















































