ساو¿تھ کیرولینا(نیوزڈیسک ) دور جدید میں انسان کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے اور اس کے ذریعے گزشتہ کئی برسوں سے ای میل اب گفتگو اور پیغام رسانی کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہے لیکن اس سے جہاں سہولت پیدا ہوئی وہیں دوران گفتگو یا پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والے لفظوں کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ جہاں دنیا میں روزانہ 100 ای میلز کا تبادلہ ایک موثر پیغام رسانی ہے وہیں اس سے لفظوں کو بھی شدید خطرات لاحق ہوچکے ہیں کیونکہ 16 ارب ای میلز کو پڑھنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ بیشتر میلز کے جوابات محض 5 الفاظ پر مشتمل ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق جہاں ماضی میں ایک خط کا جواب کئی صفحات میں دیا جاتا تھا وہیں اب ای میل کے جواب میں چند اہم الفاظ ہی بار بار استعمال کیے جارہے ہیں جس سے نہ صرف ذخیرہ الفاظ کم ہورہا ہے بلکہ جوابات میں حسِ مزاح بھی بالکل ختم ہوتی جارہی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ خطوط کے جوابات انسانی جذبات کے آئینہ دار ہوتے تھے لیکن اب ای میل گویا جذبات سے عاری ایک مشینی اظہار بن چکا ہے۔
مزید پڑھئے:ایک ارب ڈالر کی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا انکشاف
تحقیق کے مطابق روزانہ درجنوں ای میلز کا جواب دینے کی وجہ سے زیادہ تر لوگ یہجواب صرف 16 سے 40 الفاظ میں دیتے ہیں جو ہمیں محدود رابطوں کی جانب دھکیل رہا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ نوعمراور نوجوان 40 یا 50 سالہ افراد کے مقابلے بہت تیزی سے ای میل کا جواب ٹائپ کرتے ہیں، نوعمر حضرت 13 منٹ میں ایل میل کا جواب دیتے ہیں، نوجوان اس میں 16 منٹ جب کہ عمر رسیدہ افراد کو 40 سے 45 منٹ درکار ہوتے ہیں۔