پیرس (نیوز ڈیسک)عطرسازی کی تاریخ میں قلوپطرہ کا نام بے حد اہم ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قلوپطرہ کو عطرسازی سے عشق تھا تاہم پرفیوم انڈسٹری کے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ قلوپطرہ کے اس عشق کی وجہ یہ تھی کہ وہ خوشبویات کی طاقت کو جان گئی تھی، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے خدوخال سے زیادہ عطریات کی تیاری پر توجہ دیتی تھی۔ ماہرین نے قلوپطرہ اور اس کے جنون کے بارے میں تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ پرفیومز کا درست انتخاب دراصل انسان کی نہ صرف کشش میں اضافہ کرسکتا ہے بلکہ اس ماحول میں موجود افراد کو مخصوص طرز کے پیغامات بھی بھیج سکتا ہے۔ ان پیغامات میں یہ بھی شامل ہے کہ پرفیوم استعمال کرنے والا فرد کتنا کم عمر ہے۔ کارڈف یونیورسٹی کے سکول آف بائیوسائنس میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق انسان ممالیہ جانداروں کے گروہ سے تعلق رکھتا ہے اور اس گروہ کی خاص صلاحیتوں میں سے ایک صلاحیت خوشبو سے ساتھی کو پہچاننا بھی ہوتی ہے۔ اس گروہ میں شامل جانداروں میں ماسوائے انسانوں کے ہر جاندار اپنے ساتھی کی خوشبو سے یہ اندازہ لگاتا ہے کہ وہ ملن کیلئے تیار ہے یا نہیں۔ انسان چاہے تو اپنی اس صلاحیت کو بڑھاوا دے سکتا ہے کیونکہ یہ اس میں بھی موجود ہوتی ہے تاہم جذبات کے اظہار کیلئے دیگر طریقوں کے دستیاب ہونے کے سبب وہ خوشبو کے ذریعے پیغام رسانی کا کام کم کم ہی کرتے ہیں۔
مزید پڑھئے:کیپٹن نوید ایک اچھا دوست ہے ، اپنی ساری زندگی دوست کے ساتھ نہیں گزار سکتی ‘ اداکارہ میرا
ماہرین کے مطابق انسان اچھی یا بری خوشبو کو سونگھنے پر لاشعوری ردعمل کا اظہار کرتا ہے۔ یہ لاشعوری ردعمل، دماغ کے اس حصے سے شروع ہوتا ہے جو انسانی لاشعور کو قابو میں کرتا ہے۔ یعنی کہ اگر درست پرفیوم کو استعمال کیا جائے تو حریف کے دل میں اپنی محبت اس کی لاشعوری کوشش کے بغیر بھی داخل کی جاسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغ میں لاشعور کو قابو میں رکھنے والے حصے بے حد طاقتور ہوتے ہیں اور اگر کسی فرد کی خوشبو پسند آجائے تو انسان لاشعوری طور پر اسے پسند کرنے لگتا ہے۔ جنہیں پسند کیا جائے، ان کی خوشبو پسند آنے لگتی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین کہتے ہیں کہ خواتین کیلئے بہترین انتخاب پھولوں کی خوشبو ہوسکتا ہے۔ اس کے ذریعے وہ کسی بھی شخص کو جس قدر مثبت اور پراثر ترین پیغام دے سکتی ہیں، کسی اور طریقے سے نہیں۔ تازگی کا جو احساس پھولوں کی خوشبو سے جڑا ہوتا ہے، وہ پرفیومز کے استعمال کے باعث مذکورہ خاتون سے جڑ جاتا ہے اور یوں مخالف پر ایک مصنوعی تاثر قائم کیا جاسکتا ہے کہ آپ کس قدر کم عمر ہیں۔
مزید پڑھئے:زندگی میں قبر کی یاد دلانے والا ہوٹل،بڑے بڑوں کا پسینہ نکال دے
اگر آپ قربت کی خواہشمند ہیں تو وینیلا کی خوشبو والے پرفیومز استعمال کریں۔ اس سے اعصابی نظام میں سرور کی ایک کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے پرفیومز میں وینیلا کے عرقیات کو بیس نوٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر اس میں صندل کی خوشبو بھی شامل ہو تو اثرات کو دوآتشہ کیا جاسکتا ہے۔ لیموں کی خوشبو سے تازگی کا احساس جڑا ہے۔ ایسے پرفیومز انٹرویو کے موقع کیلئے بہترین ہوتے ہیں کیونکہ ان سے پرجوش ہونے اور تواناہونے کا پیغام دیا جاسکتا ہے۔