واشنگٹن (نیوز ڈیسک )سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی کیوروسٹی روور نے مریخ کی سطح پر مائع کی شکل میں پانی کی موجودگی کے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ کی سردی میں مائع کی شکل میں پانی ہونا مشکل ہے لیکن سطح پر نمک نقطہ انجماد کو گرا دیتا ہے جس کے باعث سطح پر نمکین تہہ جم جاتی ہے۔ان شواہد کے باعث اس اندازے کو مزید تقویت ملی ہے جس میں کہا جا رہا تھا کہ مریخ پر پڑے گڑھوں پر نظر آنے والے محلول کے نشانات بہتے ہوئے پانی سے پڑے ہیں۔یہ تفصیلات نیچر جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ مریخ کی سطح پر موجود نمک پانی کے بخارات کو جذب کرتا ہے جس کے باعث یہ نمکین تہہ بنتی ہے۔اس نمکین تہہ کا درجہ حرارت منفی 70 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ اتنی شدید سردی میں کسی بھی جاندار کا ہونا ناممکن ہے۔تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریخ کی سطح سے 15 سینٹی میٹر نیچے درجہ حرارت کم ہوتا ہے اور اس میں جاندار کا وجود ممکن ہے۔کیوروسٹی روور کی جانب سے بھیجے گئے شواہد کے مطابق مریخ کی سرد راتیں نمکین تہہ کے بننے کے لیے مثالی ہیں لیکن دن کی تپش سے یہ تہہ ختم ہو جاتی ہے۔