اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ چینی معاملے پر کسی سے رعایت اور ناانصافی نہیں ہوگی۔ منگل کو ٹیلیفون پر عوام سے براہ راست گفتگو کے دور ان عمران خان نے جہانگیر ترین گروپ سے متعلق سوال پر کہا کہ میں نے کبھی کسی سے ناانصافی نہیں کی، جب میں مخالف سے ناانصافی نہیں کرتا تو اپنی پارٹی کے رہنما
کے ساتھ کیسے کروں گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت چلی جائے لیکن چینی مہنگی کرکے عوام کو نقصان پہنچانے والوں کو این آر او نہیں دوں گا، کسی سے رعایت اور ناانصافی نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایک روپیہ چینی مہنگی ہوتی ہے تو طاقتور ملز مالکان کی جیب میں 5 ارب روپیہ چلا جاتا ہے، انہوں نے 5 برس میں آج تک 22 ارب روپے ٹیکس دیا ہے، جن میں سے انہیں 12 ارب روپے ری فنڈ اور 29 ارب روپے کی سبسڈی ملی ہے۔عوام سے براہ راست گفتگو کے دور ان انہوں نے مزیدبتایا کہ کچھ تکنیکی وجہ سے بلوچستان میں ایرانی پیٹرول آرہا ہے تاہم اب بلوچستان سے ملک کے دیگر حصوں میں ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ روک دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں اسمگل ہونے والے ایرانی پیٹرول سے 180 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بے روز گار لوگوں کو بارڈر مارکیٹس سے روزگار ملے گا۔ عوام سے براہ راست گفتگو کے دور ان ایک سوال کے جواب میں انہوں نے زور دیا کہ عید کی چھٹیوں میں کورونا سے متعلق
احتیاط کرلیں تو اس کا آگے بہت فائدہ ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ مقامی سطح پر تیار کی جانے والی ویکسین سے متعلق جلد خوشخبری دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ دنیا بھر میں ویکسین کی کمی ہے۔ٹیلیفون پر عوام سے براہ راست گفتگو کے دور ان وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین ہاؤسنگ اسکیم سے متعلق قرض دینے کیلئے ایک بینک کے قیام پر کام کررہے ہیں تاکہ اسکیم سے متعلق آسانیاں پیدا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اسکیم کے لیے بینک مینجرز کی تربیت کا بندوبست کررہے ہیں۔