وزیر اعظم نے کس قانون کے تحت اپنے سینیٹر کو جہانگیر ترین کیس کاجائزہ لینے کیلئے مقرر کیا، قمر زمان کائرہ نے سوال اٹھا دیے

2  مئی‬‮  2021

لاہور( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صد ر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ حلقہ این اے249میں شکست کھانے والے دھاندلی کا ڈھونگ رچا رہے ہیں،پی ڈی ایم میں حکومت کو گھر بھیجنے کی باتیں کرتے ہیںمگر دوسری طرف کہتے ہیں پنجاب میں حکومت کو گرانا نہیں چاہتے،پی ڈی ایم نہیں چھوڑی،اتحادوں میں

مر ضی کے فیصلے نہیں ہوتے،یورپی یونین کی قرار داد حکومت کی ناکامی ہے،کارٹل توڑنے کا دعوی کرنے والے خود ان کی سرپرستی کر رہے ہیں،قوم سوال کرتی ہے کہ وزیر اعظم نے کس قانون کے تحت اپنی جماعت کے سینیٹر کو جہانگیر ترین کیس کاجائزہ لینے کے لیے مقرر کیا ۔ جنرل سیکرٹری چوہدری منظور اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن ہے اور اس روز ساری دنیا میں مزدوروں کے حقوق پر بات ہوتی ہیں ،کورنا کی وجہ سے ریلیاں نہیں نکال سکے ،پیپلز پارٹی ہمیشہ سے مزدوروں کے ساتھ تھی اور رہے گی ،موجودہ حکومت کی پالیسیاںمزدور دشمن ہیں جنہیں بدلنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا ضمنی انتخاب جیتنے پر پارٹی قیادت اورتمام کارکنوں کو مبارکباد دیتا ہوں،ناکام رہنے والے دھاندلی کا ڈھونگ رچا رہے ہیں،276پولنگ اسٹیشنز کے نتائج اکٹھے کرنے میں وقت تو لگتا ہے ، دوبارہ گنتی کی درخواست دینا امیدوار کا حق ہے،اگر کسی کو گمان تھا کہ وہ جیتیں گے تو اس کا کوئی علاج نہیں،جومستی کی جارہی ہے وہ کامیابی کو دھاندلی میں بدلنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہنے کو تو مسلم لیگ (ن) حکومت کے خلاف ہے مگر حکومت کو گرانا نہیں چاہتی ،مریم نواز ،شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر رہنما

کہتے ہم پنجاب میںتبدیلی نہیں لانا چاہتے ۔پیپلز پارٹی نے جتنی باتیں کہیں ہم نے ثابت کیا کہ ہم نے پی ڈی ایم کو مضبوط کیا۔یہ پی ڈی ایم میں کہتے ہیںحکومت کو گھر بھجنا ہے مگر دوسری طرف پنجاب میں حکومت گرانا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ پی ڈی ایم چھوڑی ہے نہ چھوڑنے والے ہیں ہم نے تو بنائی ہے ، اے این پی نے

پی ڈی ایم چھوڑی ہے ۔حالیہ اجلاس میں ہمیں نہیں بلایا گیا جو مناسب نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ کارٹل توڑنے کا دعوی کرنے والے خود ان کی سرپرستی کر رہے ہیں،وزیر اعظم نے کس قانون کے تحت اپنی جماعت کے سینیٹر کو جہانگیر ترین کیس کاجائزہ لینے کے لیے مقرر کیا ،پھر تو پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے کیسوں کا جائزہ لینے

کے لیے ان کے کسی سینیٹر یا رکن اسمبلی کو مقرر کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے (ن)لیگ وزیر اعظم کے نکتہ نظر سے متفق ہوچکی ہے، اگرپنجاب سے شروع کرتے تو اب تک پی ٹی آئی حکومت کا خاتمہ ہو چکا ہوتا،(ن) لیگ والے اپنی ادائوں پرذرا غور کریں، یہ اونچی آواز میں بول کر خفت مٹا رہے ہیں۔چوہدری منظور نے کہا کہ لیبر فنڈز سے مزدوروں کے لئے جو فلیٹس بنائے گئے اسے تحریک انصاف اپنے کارکنوں میں تقسیم کر رہی ہے ،پیپلز پارٹی اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…