پشاور، اسلام آباد (این این آئی)خیبر پختونخوا میں بھی بچے کورونا سے متاثر ہو گئے، مجموعی طور پر 578 بچے کورونا میں مبتلا ہوئے۔کورونا وائرس کے باعث دس سال سے کم عمر کا بچہ جاں بحق بھی ہوا، پشاور میں 10 سال سے کم عمر کے 43 بچے کورونا سے متاثر ہوئے ہیں ، دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں کورونا کی تیسری لہر سے
اب تک 10 سال تک کے 5792 بچوں میں اس وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔تفصضلات کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وبا سے ہر عمر کے افراد بلا تشخیص متاثر ہورہے ہیں تاہم 31 سے 45 سال کی عمر کے افراد سب سے زیادہ کورونا وائرس کا شکار ہوئے، زیادہ کورونا متاثرین میں21 سے 30 سال کے افراد دوسرے اور 46 سے 60 سال کے افراد تیسرے نمبر پر ہیں۔ڈی ایچ او اسلام آباد ڈاکٹر ضعیم ضیاء کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں اب تک 58 ہزار 577 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے ، جن میں سے 47 ہزار 649 افراد صحتیاب ہوچکے ،572 جان کی بازی ہار گئے، وفاقی دارالحکومت میں اس وقت کورونا کے مصدقہ فعال مریضوں کی تعداد 9 ہزار 677 ہے۔سرکاری رپورٹ کے مطابق پیدائش سے 10 سال تک کے 5792 بچے کورونا سے متاثر ہوئے، 11 سے 20 سال تک کے 5391 نوجوان، 21 سے 30 سال تک کے 11860
جب کہ 31 سے 45 سال تک کے 16 ہزار 607 افراد کورونا سے متاثر ہوئے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں 46 سے 60 سال تک کے 11203 جب کہ 81 سال سے اوپر کے 503 افراد اس وبا کا شکار ہوئے۔دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں کووِڈ 19 کی صورتحال ہر بدلتے روز کے
ساتھ سنگین ہوتی جارہی ہے اور ہسپتال گنجائش ختم ہونے کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اپنی گنجائش پوری کرچکا ہے اور مریضوں کو ایمرجنسی سینٹر میں بھی بستر حاصل کرنے کے لیے انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔پمز جو
ایک تربیتی نگہداشت کا ہسپتال ہے اور وہاں ملک بھر سے ہنگامی حالت میں مریض آتے ہیں اس نے ایسے مریضوں کو بستروں کی کمی کے باعث دوسرے ہسپتالوں میں بھیجنا شروع کردیا ہے۔اسی طرح پولی کلینک جو اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتالوں میں سے ایک ہے وہاں ایک
بھی وینٹیلیٹر خالی نہیں، انتظامیہ کے مطابق کووِڈ 19 مریضوں کے لیے مختص گنجائش میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ ہسپتال کے مختلف شعبہ جات میں روزانہ تقریباً 7 ہزار مریض آتے ہیں تاہم وزارت صحت نے دعویٰ کیا کہ وہ قریب سے اس صورتحال کا مشاہدہ کررہی ہے اور جب بھی مزید بستروں اور وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑی اس کا بندو بست کیا جائے گا۔