لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف پراپیگنڈے کے خلاف درخواست کی سماعت کے لئے لارجر بنچ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار نے
ندیم سرور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ سوشل میڈیا پر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے ،ایف آئی اے سمیت کسی ایجنسی نے ذمہ داروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ّ استدعا ہے کہ عدالت ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرے ۔دوسری جانب جانب لاہور ہائیکورٹ نے گرین لینڈ ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف درخواست پر سماعت 14مئی تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت پر ایل ڈی اے کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے شہری مبشر الماس کی درخواست پر سماعت کی ۔دوران سماعت چیف سیکرٹری ، سیکرٹری بلدیات بلدیات،ہائوسنگ اور رجسٹرار کوآپریٹو سمیت دیگر افسران پیش ہوئے ۔ فاضل عدالت نے کہا کہ کالونیز والے دو ہزار پلاٹ رکھنے کے باوجود تین، تین ہزار پلاٹ فروخت کر دیتے ہیں۔ قاضی مصباح الحسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی بھی ہائوسنگ سوسائٹی میں سڑکوں سمیت دیگر زمین ایل ڈی اے کے نام
پر منتقل ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عام طور پر ہائوسنگ سوسائٹیز کے پارکس اور سڑکوں کی زمین ایل ڈی اے کے نام پر منتقل ہی نہیں کی جاتی، بعد میں اس پر قبضہ ہو جاتا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یوٹیلیٹی کی اراضی کسی کے بھی نام پر
منتقل نہیں ہو سکتی۔ فاضل عدالت نے چیف سیکرٹری کی استدعا پر انہیں جانے کی اجازت دے دی ۔ اس موقع پر چیف جسٹس محمد قاسم خان نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کیا عدالتی حکم پر رپورٹ جمع کروا دی ہے ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ محکمہ قانون سے مشاورت
کررہے ہیں، عدالتی معاونت کے بعد آرڈیننس جاری کر دیں گے۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بہت بڑا مافیا ہے، اگر کوئی کمزور پہلو سامنے آگیا تو مافیا کو فائدہ ہوگا، آپ آرڈیننس کیلئے سمری جاری کر دیں۔ چیف سیکرٹری نے بتایا کہ درخواست گزاران کی رائے لے چکے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کو دوبارہ دیکھیں ، اس میں معاونت درکار ہوگی۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے استفسار کیا قبرستانوں کی تعمیر سے متعلق کیا پیشرفت کی ہے۔چیف سیکرٹری نے بتایا کہ جگہ کی نشاندہی کیلئے مراسلہ جاری ہو چکا ہے، چند روز میں یہ معاملہ مکمل
ہو جائے گا۔ فاضل عدالت نے کہا کہ کالونیز والے کو سب رجسٹرارز کے پاس رجسٹرڈ ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ درخواست گزار نے نشاندہی کی ہے کہ آپ نے اپنی رپورٹ میں کچھ غلط حقائق ظاہر کیے ہیں، آپ یہ تمام اعتراضات دیکھیں، اگر تو عدالت کو غلط حقائق بتائے ہیں تو یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔ چیف جسٹس نے کیس کی مزید سماعت 14 اپریل تک ملتوی کر تے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت پر ایل ڈی اے کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔