پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں 60 سال سے زائد العمر افراد کی کورونا سے بچاو کی ویکسی نیشن کے لئے رجسٹریشن اور کوڈ کی عائد کردہ شرط کو ختم کرتے ہوئے تمام ہسپتالوں کو ان افراد کو ویکسین لگانے کی اجازت دے دی ہے تاہم ہسپتالوں کو ان افراد کے شناختی کارڈ نمبر و دیگر تفصیلات کا ریکارڈ لازمی رکھنے کی
ہدایت کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے 75 سے زائد العمر شہریوں کے بعد 60 برس سے زائد عمر کے افراد کو بھی کورونا ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس کے لئے 1166 رجسٹریشن کروانے کے باوجود کئی مسائل سامنے آرہے تھے، بعض معمر شہریوں کی رجسٹریشن تو ہوگئی تھی اور ان کے سینٹرز کی نشاندہی بھی بذریعہ میسج ان کو موصول ہوگئی تھی تاہم ان کا رجسٹریشن کوڈ نمبر جاری نہیں کیا گیا۔ اسی طرح بعض شہریوں کی جانب سے یہ شکایات بھی سامنے آئیں کہ ان کی ویکسینیشن کیلئے رجسٹریشن کے بعد ان کو اپنے قریبی رہائشی علاقے کی بجائے کسی دور دراز گاؤں میں قائم سینٹر بتایا گیا جہاں وہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگواسکتے تھے۔ حتٰی کہ بعض شہریوں کے مطابق انہیں دوسرے ضلع کے مراکز کی بھی نشاندہی کی گئی تھی جس نے شہریوں کو شدید کنفیوژن کے ساتھ ساتھ مشکل کا بھی شکار کردیا تھا۔ اسی طرح معمر شہریوں کے رشتہ داروں کی جانب سے سینٹرز کی تبدیلی
سمیت کوڈ کو بجھوانے کی بار بار درخواست کی جارہی تھی اس صورتحال پر بتایا جارہا ہے کہ نادرا کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کی سست روی پر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے صوبے کو 60 سے زائد العمر شہریوں کی بغیر کوڈ و سینٹر کی رجسٹریشن کے کورونا ویکسی نیشن
کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ جس کے بعد محکمہ صحت نے تمام اسپتالوں و کورونا سینٹرز کو اس بارے میں آگاہ کردیا ہے۔محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں یومیہ 4 ہزار 300 افراد کی ویکسی نیشن کا ہدگ مقرر کیا گیا ہے۔ صوبے میں اب تک 75 سال اور زائد
عمر کے 15 ہزار 217 افراد کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین دی جا چکی ہے۔ گزشتہ روز ایک ہزار 558 ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین کی پہلی خوراک دی گئی۔ صوبے میں ویکسین کی پہلی ڈوز لینے والے طبی عملے کی مجموعی تعداد 31 ہزار 20 ہے۔گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران
2 ہزار 330 ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز دی گئی۔ اس طرح اب تک 14 ہزار 662 ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز بھی دی جا چکی ہے۔علاوہ ازیں محکمہ صحت نے دیگر اقدامات میں ہائی شرح کے حامل اضلاع کی لوکل ٹرانسپورٹ، ریلوے اور بی آر ٹی پر سفر کرنے والے افراد کے حوالے سے بھی نئے ایس او پیز کو متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جسکے تحت ان لوکل ٹرانسپورٹ و دیگر ریلوے و بی آر ٹی پر سفر کرنے والے افراد کو پچاس فیصد کم کیا جائے گا۔