لاہور، اسلام آباد (این این آئی )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل پر حملے کا سخت نوٹس لے لیا۔ جسٹس ملک شہزاد احمد نے سی سی ٹی وی کے ذریعے شناخت کرکے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا حکم دیدیا ۔
فاضل عدالت نے حکم دیا کہ پولیس کسی بے گناہ کے ساتھ زیادتی نہ کرے ،ہائیکورٹ میں آنے والا ہر شحص قابل احترام ہے ،شہباز گل پر سیاہی اور انڈے پھینکنے کے عمل پرتشویش ہے ،ہائیکورٹ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کی شناخت کی جائے ۔دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہبازگل کے ساتھ لاہورہائیکورٹ میںپیش آنے والے ناخوشگوارواقعہ پر تین افراد کے خلاف تھانہ پرانی انار کلی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ لاہورہائیکورٹ کی سکیورٹی کے انچارج ڈی ایس پی میاں ابصار علی درخواست پر درج کیا گیا ہے ۔ مقدمے میں محمد عتیق الرحمان،طارق جنید اورغلام عباس شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف آٹھ مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر سائنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں شہبازگل پر سیاہی پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے۔ اپنے بیان میں فواد چوہدری نے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ میں شہبازگل پر سیاہی پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے، اس طرح کی حرکتوں سے تلخیاں بڑھیں گی، کالے کرتوت دوسروں پر سیاہی پھینکنے سے نہیں مٹیں گے۔