اسلام آباد (این این آئی)تحریک انصاف نے نوشہرہ ضمنی انتخاب کے نتائج الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دئیے ہیں۔ پیر کو تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے تریسٹھ نوشہرہ کے انتخابی نتائج چیلنج کر دئیے۔الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ بیلٹ پیپرز میں خرد برد کی گئی،جتنے بیلٹ
پیپر جاری ہوئے، اس سے زیادہ جمع کرائے گئے،کئی پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ پیپر غائب ہوئے،فارم چھیالیس کی ایک سے زیادہ کاپیاں جاری کی گئیں۔کئی پولنگ اسٹیشنز پر بدانتظامی ہوئی جس سے نتائج قابل بھروسہ نہیں رہے،الیکشن کمیشن معاملے کی تحقیقات کرائے۔میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے امیدوار عمر کاکا خیل نے کہا کہ حلقے میں منظم دھاندلی کی گئی۔ چھ ہزار کے قریب بیلٹ پیپر غائب ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 19 فروری کو پی کے تریسٹھ پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے عمر کاکا خیل کو مسلم لیگ ن کے اختیار ولی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 63 نوشہرہ کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کے امیدوار اختیارولی نے کامیابی حاصل کی تھی،تحریک انصاف کے امیدوارمیاں عمر کاکاخیل دوسرے نمبر پر آئے، خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 63 کے تمام 102 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی 21 ہزار 122 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر آئے جبکہ پی ٹی آئی کے میاں عمر 17 ہزار 23 ووٹ حاصل کیے۔پی کے 63 نوشہرہ میں 102پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔ پولنگ اسٹیشن 44 پر پولنگ تقریباً ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوئی، پولنگ کے دوران نوشہرہ میں ایس اوپیزپربھی سختی سے عمل نظرآیا۔ یہ نشست سابق صوبائی وزیرمیاں جمشید الدین کاکاخیل کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔