اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے مریم نواز کی ڈسکہ میں ریلی میں شریک 20 اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کردیے۔نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ڈسکہ میں ضمنی انتخابات کے دوران مریم نواز کے جلسے اور ریلی میں شرکت کرنے والے ن لیگ کے 20 اراکین اسمبلی کو
نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں، الیکشن قوانین کی رُو سے اراکین اسمبلی انتخابات والے حلقے میں انتخابی مہم نہیں چلا سکتے، اراکین اسمبلی کا ضمنی انتخاب میں ا کر ووٹ مانگنا اور انتخابی مہم چلانا ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری کے زمرے میں آتا ہے۔نوٹس مریم اورنگزیب،رانا ثنا ء اللہ،احسن۔اقبال،میاں جاوید لطیف،حناء پرویز بٹ،مصدق ملک،خرم دستگیر،علی زید شیزار فاظمہ،ذیشان رفیق،رانا محمد افضل،چوہدری ذوالفقار علی،چوہدری وقار احمد،غلام رضا،رانا عبد الستار،چوہدری نوید،بلال اکبر،محمد اشفاق اور خواجہ محمد وسیم سمیت دیگر شامل ہیں،شوکاز نوٹس الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے جاری کیا گیا۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ایک نااہل شخص کو بچانے کے لیے پورا نظام عدل اور عدلیہ کا وقار خطرے سے دوچار ہے، 19 فروری کو ہونے والے الیکشن، محض الیکشن نہیں ہیں بلکہ ووٹ چوروں کے خلاف جنگ ہے، مریم نواز نے کہا کہ عمران خان ملکی تاریخ کے سب سے بڑے چور ہیں، لانگ مارچ عمران خان کو گھر بھیجنے کا آخری چانس ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو خواجہ آصف کی وہ بات بہت بری لگی جو انہوں نے پارلیمنٹ میں کہی تھی کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے،بیک ڈور رابطوں کی ضرورت ہمیں نہیں، انہیں
ہے جو مشکل میں ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے انتخابی جلسے میں خطاب کے دوران مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی کہی ہوئی ایک ایک بات سچ ثابت ہورہی ہے، انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ تھا کہ بچے یہ تمھارے بس کا روگ نہیں ہے۔انہوں نے خواجہ آصف کو کہا کہ نواز شریف کا ساتھ چھوڑ دو جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ مر جاؤں گا لیکن ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو خواجہ آصف کی
وہ بات بہت بری لگی جو انہوں نے پارلیمنٹ میں کہی تھی کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان خواجہ آصف کی بات کہہ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 19 فروری کو الیکشن، محض ایک الیکشن نہیں بلکہ جنگ ہے جو نواز شریف نے ان ووٹ چوروں کے خلاف شروع کر رکھی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ میں اللہ کا شکر ادا کررہی ہوں کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب اپنے حق کے لیے کھڑا ہوگیا ہے۔