اسلام آباد،لاہور(آن لائن)ماہ دسمبر میں مختلف واقعات کے وقوع پذیر ہونے کی وجہ سے اسے بین الاقوامی سطح پر نہایت اہم سمجھا جاتا ہے ۔ماہ دسمبر1971ء میں بین الاقوامی سازش کے تحت دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان کو دو لخت کر دیا گیاتھا اور بنگلا دیش پاکستان سے علیحدہ ہو گیا۔16دسمبر 2014ء کو پاکستانی قوم کے زخم دوبارہ اس وقت گہرے ہو گئے جب دہشت گردی کے
سفاک پنجوں نے آرمی پبلک سکول پشاور کو اپنی لپیٹ میں لے لیااور چند انسان نما درندوں نے آرمی پبلک سکول پشاور میں قوم کے126معماروں کوموت کی نیند سلا دیا یہ درندگی کا ایک ایسا واقعہ تھا جس نے کروڑوں درددل رکھنے والے انسانوں کو رلا دیا تھا۔اس کے علاوہ سال1992ء میں ماہ دسمبر کی 6تاریخ بھی دنیا بھر کے مسلمان کبھی فراموش نہیں کر سکتے کہ اس روز اتر پردیش(بھارت) کے شہر اجودھیا میں لاکھوں ہندو جنونیوں نے مغل دور کی یادگار تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیا تھااس واقعہ نے بھی کروڑوں مسلمانوں کو رلا دیا تھایہ دکھ اس وقت مزید ہو گیا جبکہ ماہ نومبر سال2019ء میںبھارت کی سپریم کورٹ نے متعصبانہ فیصلہ سناتے ہوئے تاریخی بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوئوں کے حوالے کرنے کا حکم جاری کر دیا اس شرمناک فیصلے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی۔ ماہ دسمبر میں امریکہ نے 9/11کے بعدافغانستان پر فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں ہزاروں افغانی خاک و خون میں نہلا دیے گئے گو کہ ابھی افغانستان میں کوئی جنگ جاری نہیں ہے لیکن امریکی و نیٹو افواج بدستور افغانستان میں موجود ہیں۔ عراق کے سابق صدر صدام حسین کو ماہ دسمبر 2003ء میں گرفتار کیا گیا جبکہ 30 دسمبر2006ء میں عید الاضحی کے روز پھانسی کی سزا دی گئی۔ماہ دسمبر پاکستانیوں کیلئے جہاں دکھ کا باعث بنا ہے وہیں خوشی کا
پیغام بن کر بھی آیا ہے ماہ دسمبر میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ولادت ہوئی یہ مہینہ مسیحی بھائیوں کیلئے کرسمس کی شکل میں خوشیوں کا پیغام بھی بن کر آتا ہے۔دسمبر1984ء میں بھارت کے علاقہ بھوپال میں فیکٹری سے زہریلی گیس لیکج کے باعث بیس ہزار لوگ ہلاک اور لاکھوں متاثر ہوئے۔ماہ دسمبر 1979ء میں روس نے افغانستان پر حملہ کیا۔26دسمبر2004ء میں 14ممالک میں
آنے والے سونامی طوفان نے ڈھائی لاکھ سے زائد انسانوں کو اپنانشانہ بنایا سمندر میں آنے والے اس زلزلے نے سب کچھ تباہ وبرباد کر کے رکھ دیا تھا۔ دسمبر کے مہینے میں پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں، ان کی آصف زرداری سے شادی ماہ دسمبر میں ہوئی جبکہ ان کو دسمبر کے مہینے میں ہی شہید کردیا گیا تھا۔ پاکستان کے
صدر فاروق لغاری اور چیف جسٹس سجاد علی شاہ ماہ دسمبر میںہی اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے تھے ۔سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اسی ماہ میں جلاوطنی اختیار کی جبکہ ان کی سالگرہ بھی دسمبر کے مہینے میں ہوتی ہے۔ایڈز اور معذوروںکا عالمی دن دسمبر کے مہینے میں منایا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں نافذ کردہ ایمر جنسی کا خاتمہ ہوا تھا ۔
قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری،معروف شاعر جوش ملیح آبادی ،راحت فتح علی ،جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ،معروف شاعر مرزا غالب، قتیل شفائی،ٹی وی اداکار معین اختر،پاکستان کے سابق چیف جسٹس رانا بھگوان داس کی پیدائش جبکہ برصغیر کے نامور طبیب حکیم اجمل،مذہبی رہنما علامہ شاہ احمد نورانی،افریقی صدر نیلسن منڈیلا، معروف قوال عزیز میاں،قائد اعظم محمد علی جناح کی
ہمشیرہ شیریں بائی ،پنجابی شاعراستاد دامن،اردو کے شاعر الطاف حسین حالی،ملکہ ترنم نورجہاں،حسین شہید سہروردی،فارسی شاعر عمر خیام،پروین شاکر،کمال احمد رضوی،اظہار قاضی اور پطرس بخاری کی وفات ماہ دسمبر میں ہی ہوئی۔جنوبی پنجاب کے شہر ملتان میں حساس ادارے کے دفتر کے باہر بم دھماکہ ماہ دسمبر میں ہی ہوا۔ ماہ دسمبر معروف شاعر ناصر کاظمی،مولانا محمد علی جوہر،
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری،سابق وزیرداخلہ رحمان ملک ،معروف پاکستانی شاعرمنیر نیازی، جون ایلیا کا یوم پیدائش ہے،دسمبر1893ء میں چین کے انقلابی رہنما مائوزے تنگ پیدا ہوئے جبکہ عالمی شہرت یافتہ مزاحیہ اداکار چارلی چپلن کا انتقال بھی ماہ دسمبر میں ہوا۔ غلام اسحاق خان ماہ دسمبر 1988ء میں پاکستان کے صدر منتخب ہوئے ۔معروف شاعر مظفر وارثی کا یوم پیدائش جبکہ سابق صدر پرویز مشرف پر قاتلانہ حملہ بھی ماہ دسمبر میں ہوا۔معروف نعت خواں جنید جمشید ماہ دسمبر میں ہی
طیارہ حادثہ میں جاں کی بازی ہار گئے۔معروف کرکٹرزسرفراز نواز، دانش کنیریا اور عمران نذیر کی سالگرہ اسی مہینے میں ہو گی۔ پاک فوج کے میجر شبیر شریف شہید،میجر اکرم شہید ،سوار محمد حسین شہیدکے یوم شہادت اور مولانا شبیر احمد عثمانی کا یوم وفات بھی ماہ دسمبر میں ہے۔لاہور میں شوکت خانم کینسر ہسپتال کا افتتاح دسمبر1994ء میں ہوا،آل انڈیا مسلم لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کا قیام ماہ دسمبر کو عمل میں آیا،دسمبر1984ء کو ملک میں ریفرنڈم ہوا۔ اس مہینے میں منگل ،بدھ اور جمعرات کے ایام پانچ پانچ مرتبہ آئیں گے۔