ن لیگ کے کسی بھی فرد کو گرفتار کیا گیا تو یہ کام کریں گے،عوام کو بھی خصوصی پیغام، نواز شریف نے کمانڈ سنبھال لی، تہلکہ خیز فیصلہ

30  ستمبر‬‮  2020

لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان ڈیمو کریٹ موومنٹ کے پلیٹ فارم سے ہونے والے ہر طرح کے احتجاج میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 11اکتوبرکو کوئٹہ میں ہونے والے جلسے کی کامیابی کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، شہباز شریف کی گرفتاری قابل مذمت ہے لیکن ایسے ہتھکنڈوں سے مسلم لیگ (ن) کے حوصلے پست نہیں کئے جا

سکتے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا جس کی نواز شریف نے بذریعہ ویڈیو لنک صدارت کی۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ جماعت کے کسی بھی فرد کی گرفتاری پر سخت ردعمل اور احتجاج کیا جائے گا، نواز شریف نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں جارحانہ کردار ادا کرنے کی ہدایات دے دیں، اجلاس میں شاہد خاقان عباسی،مریم نواز،احسن اقبال،راجہ ظفرالحق،رانا تنویر حسین،مریم اورنگزیب،خرم دستگیر،طارق فضل چوہدری،عطاتارڑ،برجیس طاہر سمیت دیگر سینئر ارکان موجود تھے۔اجلاس میں نیب کی کارروائیوں،شہباز شریف کی گرفتاری اورپی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔اجلاس میں تمام رہنماؤں نے نواز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی اپنی رائے کا بھی کھل کر اظہار کیا۔اجلاس میں مریم نواز سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف نے ملکی سیاسی و اقتصادی صورتحال پر اجلاس سے خطاب کیا۔ آج ملک میں مہنگائی بد ترین سطح پر ہے،معیشت تباہ ہو چکی ہے اورکوئی امید کی کرن باقی نہیں ہے،مسلم لیگ (ن) پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اس

صورتحال کا مقابلہ کرنے کا عزم رکھتی ہے، اگلے ہفتے مزید اہم فیصلے ہوں گے، اجلاس میں اس پر بحث کی گئی ہے کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہونے والی تحریک میں ہمارا کیا کردار ہوگا کیونکہ پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کا عزم ہے کہ اس بگڑتی ہوئی صورتحال کا مقابلہ کرنا ہے، ہم نے آمریت کا مقابلہ کرنا ہے۔ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں آج ملک میں جمہوریت

کے لئے جگہ تنگ کی جارہی ہے، میڈیا کو دبایا جارہا ہے،آج انسانی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے، دنیا میں آزادی بڑھ رہی ہے پاکستان میں آزادی کم ہو رہی ہے،دنیا ترقی کر رہی ہے پاکستان زوال پذیر ہے،یہ ایسے معاملات ہیں جس پر اپوزیشن خاموش نہیں رہ سکتی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈ ی ایم کے پلیٹ فارم سے فیصلہ ہوا ہے کہ پہلا جلسہ کوئٹہ میں ہوگا جس کے بعد جلسے جلوس احتجاج ہوگا

ریلیاں اورلانگ مارچ ہوگا،پوری امید ہے کہ پاکستان کے عوام باہر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی ای سی کے اجلاس میں تمام معاملات پر کھل کر بحث ہوئی ہے آج جمعرات کے روز سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا،دونوں اجلاس میں فیصلے کی مکمل توثیق ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف تحریک میں مسلم لیگ (ن) ایک بڑے ستون کی صورت میں نظر آئے گی

جو عوام اور پاکستان کو اس سلیکٹڈ،غیر جمہوری اورغیر اخلاقی حکومت سے نجات دلائے گی۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری پر بھی اظہار رائے کیا گیا، میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ظلم قائم نہیں رہ سکتا،شہباز شریف گرفتار ہو گئے لیکن ان کی گرفتاری حکومت کی کمزوری اور بزدلی کا ثبوت ہے،وزیر اعظم کے ہتھکنڈوں کا ثبوت ہے۔جب آپ نے ریفرنس فائل کیا

ہے پھر کون گرفتاری کی کیا وجہ ہے، اگر چیئرمین نیب غیر جانبدار ہیں تو بتائیں شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری کیوں جاری کئے، جب ٹرائل ہو رہا ہے تو پھر گرفتاری کا کیا جواز ہے،یہ صرف جمہوریت اور اپوزیشن کو دبانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اپنا ڈھانچہ ہے جو فیصلے ہوں گے ان پر عملدرآمد ہوگا۔ انہوں نے نواز شریف سے استعفیٰ طلب کرنے کے سوال کے جواب

میں کہا کہ یہ تاریخ کا حصہ ہے، اس وقت جب دھرنا ہوا اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب نواز شریف سے کہا گیا کہ اپنا عہدہ چھوڑ کر چلے جائیں، منتخب آدمی عہدے چھوڑ کر نہیں جاتے، یہ چیزیں ملک کے حق میں نہیں یہ جمہوریت کے حق میں نہیں ہے،ملک کی ترقی ایسے ہی کاموں سے رکتی ہے۔آج پی ٹی آئی کے دھرنے کا پردہ آج چاک ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کی یہی

رائے ہے کہ میاں صاحب علاج کرا کے واپس آئیں باقی انکی اپنی مرضی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات تاریخ پر چھوڑے ہوئے تھے،آج ان کو باہر نکالا گیا ہے یہ باتیں چھپی نہیں رہتیں۔اسی لئے اے پی سی میں کہا تھاکہ ٹروتھ کمیشن بنا دیں اور یہ اس کے ذریعے کی ہتک او الزام لگانا مقصود نہیں ہے، میں بھی حاضر ہو کر حقائق بتا دوں گا اورسب قوم کے سامنے آ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا احتجاج لشکر کشی نہیں بلکہ یہ عوام کا احتجاج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو سپیکر اور حکومت چلاتی ہے، حکومت کا رویہ سب نے دیکھ لیا ہے، دو سال میں عوام کی تکلیف پر پارلیمنٹ میں ایک منٹ کے لئے بھی ڈسکشن نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بڑی واضح بات کی

ہے کہ ہم حق کے ساتھ چلتے رہیں گے، ہم مسائل حل کرنے کے لئے باہر نکلے ہیں اورہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ آنے والے دنوں میں سب کو نقشہ نظر آئے گا، راتوں رات معجزہ نہیں ہوگا،حکومت کی جو دو سال کی تباہی ہے وہ ایک دن میں دور نہیں ہو گی۔ ہم نکلے ہیں تو یقین ہے عوام بھی باہر نکلیں گے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…