جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ذریعے کتنے ٹریلین ڈالرخرچ کرے گا ؟ جاپان نے چین سے اپنی کمپنیوں کو نکلنے کی ہدایات کیوں دیدیں؟بھارت کہاں نظریں جمائے بیٹھا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 23  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے عالمگیریت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔2008 کے عالمی معاشی بحران اور امریکہ و چین کے مابین تجارتی جنگ نے گلوبلائیزیشن کے سا بقہ تصورکی بنیادیں ہلا دی ہیں جبکہ کرونا وائرس رہی سہی کسر پوری کر رہا

ہے۔عالمگیریت کے متعلق رائے عامہ بدل رہی ہے، امریکہ اپنا کردار ادا کرنے کی معاشی پوزیشن میں نہیں ہے جبکہ چین اپنے مفادات کے لئے ہر حد تک جانے کو تیار ہے جس سے مستقبل میں فری ٹریڈ ایک خواب ثابت ہو سکتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ اب بہت سے ملکوں نے لاک ڈائون ختم کر دیا ہے یا نرمی کر دی ہے جس سے تجارتی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں مگر افراد،اشیاء ، سرمایہ اور انفارمیشن کا بہائو پہلے جیسا آزادانہ نہیں ہے جس سے عالمی تجارت تیزی سے سکڑ رہی ہے۔امریکہ و دیگر ممالک میںسرمایہ کاری اور روزگار کے لئے نقل مکانی کی مزید حوصلہ شکنی کے لئے اقدامات جاری ہیں اور بہت سے بڑی کمپنیوں پر اپنا تمام کاروبار امریکہ میں ہی منتقل کرنے کے لئے دبائوڈالا جا رہا ہے تاکہ مقامی افراد کو زیادہ نوکریاں مل سکیں۔ کئی یورپی ممالک بھی انہی خطوط پر سوچ رہے ہیں ، جاپان کی حکومت نے اپنی کمپنیوں کو چین سے نکلنے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ بھارت چین سے نکلنے والی ایک ہزار کمپنیوں پر نظریں جمائے بیٹھا ہے۔جوابی کاروائی کے طور پرچین نے بھی امریکہ میں سرمایہ کاری کم کر دی ہے جس میں مزید کمی متوقع ہے۔ان اقدامات سے پیدا ہونے والی عالمی صورتحال میں ترقی پذیر ممالک کی غربت سے نکلنے کی کوششیں متاثر ہونگی جبکہ امیر ممالک میں ضروریات زندگی سمیت تقریباً تمام اشیاء مہنگی ہو جائیں گے۔

دنیا کے متعدد ممالک کے مابین دوریاں بڑھ جائیں گی، نیشنل ازم پروٹیکشن ازم اور تنازعات بڑھ جائیں گے، دنیا میں عدم استحکام مزید بڑھے گا اور تمام ممالک میںمل جل کر عالمی مسائل حل کرنے کا نظام کمزور ہو جائے گا۔مستقبل میں بہت سے ممالک صرف انہی سے تجارت کریں گے اور انکے شہریوں کو نقل مکانی کی اجازت دینگے جہاں صحت کا معیار اور قوانین ان سے مماثلت

رکھتے ہیں۔میاںزاہد حسین نے مزید کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ذریعے4ٹریلین ڈالر خرچ کریگا جس پر138ممالک دستخط کر چکے ہیں ۔پاکستان کی حکومت، پالیسی سازوںاور کاروباری برادری کوچاہئے کہ چینی

سرما یہ کاری کے نتیجے میں نئی آنے والی معاشی سرگرمیوں سے بننے والے مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں تاکہ خود کو بین الا قوامی منڈیوں میں ایڈجسٹ کیا جا سکے اورعالمی منڈیوں سے بھرپور فوائد سمیٹے جا سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…