ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

لاک ڈاؤن ختم ہوا ہے کورونا نہیں، ماسک نہ پہننے والوں کو بھاری جرمانے

datetime 16  اگست‬‮  2020 |

پشاور(آن لائن)صوبائی دارلحکومت پشاور میں ضلعی انتظامیہ کے افسران نے حکومتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مختلف بی آر ٹی سٹیشنوں اور بسوں میں بیشتر افراد کو موقع پر جرمانہ کر دیا۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغرکی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر محمد صہیب بٹ نے جی ٹی روڈ پر بی آر ٹی سٹیشنوں اور بسوں میں حکومتی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر احتشام الحق

اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر گلشن آرا نے صدر میں بی آر ٹی سٹیشنوں اور بسوں میں حکومتی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔ اسسٹنٹ کمشنرسید نعمان علی شاہ اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر حبیب اللہ نے کارخانو اور حیات آباد میں بی آر ٹی سٹیشنوں اور بسوں میں حکومتی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر محمد شفیق آفریدی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شاہ وزیر اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کاشف جان نے خیبر بازار اور جی ٹی روڈ پر بی آر ٹی سٹیشنوں اور بسوں میں حکومتی ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔کاروائیوں کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی و سیفٹی ماسک نہ پہننے پر بیشتر افراد کو موقع پر جرمانہ کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر پشاور نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بی آرٹی بسوں میں سفر کرتے وقت سیفٹی ماسک کا استعمال ضرور کریں اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کریں بصورت دیگر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دوسری جانب محکمہ صحت گلگت بلتستان کے فوکل پرسن ڈاکٹر شاہ زمان نے انکشاف کیا ہے کہ گلگت بلتستان آنے والے ڈھائی لاکھ کے قریب سیاحوں میں سے 5فیصد سے بھی کم کے پاس لیبارٹری رپورٹس تھیں جو انتہائی تشویش ناک اور ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں 20 سیاحوں میں کورونا وائرس کی علامات پر انہیں قرنطینہ کر دیا گیا ہے، بعض کی طرف سے غلط معلومات پر ان

سے رابط نہیں ہو رہا۔ڈاکٹر شاہ زمان کے مطابق صوبوں اور وفاق نے تعاون نہ کیا تو سردیوں میں گلگت بلتستان میں کورونا کی صورتحال بے قابو ہو سکتی ہے اس سلسلے میں پیر کو ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی ہے جس میں موثر حکمت عملی بنائی جائے گی۔شاہ زمان کے مطابق گلگت بلتستان میں روزانہ 150 کے قریب سیاحوں کی گاڑیاں ہو رہی ہیں جن میں 95 فیصد کے پاس کورونا ٹیسٹنگ رپورٹس نہیں ہوتی ہیں اس لیے داخلہ مقامات پر سیاحوں کی رینڈم ٹیسٹنگ شروع کر دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس ٹیسٹنگ اور اسکریننگ پر ہوٹل مالکان کی تنظیمیں مداخلت اور اعترضات کرتی ہیں جس سے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں کورونا سے نمٹنے کیلئے محکمہ صحت کے پاس انتہائی محدود وسائل ہیں اور ایسے میں عدم تعاون کا یہ غیر ذمہ دارانہ طرز عمل جاری رہا تو علاقے میں کورونا کے خطرات بڑے المیے کو جنم دے سکتے ہیں۔شاہ زمان نے کہا کہ حالات کے پیش نظر تمام ہوٹلوں کو پابند کیا گیا ہے کہ 20 فیصد کمروں کو کرونا سے متاثرہ سیاحوں کے لیے ریزرو کر دیا جائے تاکہ انہیں فوری قرنطینہ کیا جا سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…