بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

تحفظ بنیاد اسلام سمیت چار مسودات قوانین کی منظوری،چوہدری پرویز الٰہی نے بل کو دین اسلام کی حفاظت اور سربلندی کیلئے سنگ میل قرار دیدیا

datetime 22  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پنجاب اسمبلی نے تحفظ بنیاد اسلام سمیت چار مسودات قوانین کی منظوری دیدی، اپوزیشن نے احتجاج اور ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے موقف اپنایا تین مسودات قوانین کی منظوری کیلئے اسمبلی رولز کو بلڈوز کیا گیا،آئینی قانونی ماہرین سے مشاورت کر کے اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس کا گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 55 منٹ کی تاخیر سے

سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا ۔اجلاس میں راجہ بشارت نے محکمہ داخلہ کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے۔راجہ بشارت نے ایوان کوبتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہر قسم کی مذہبی تقاریر کو فیلڈ سکیورٹی سٹاف مانیٹر کرتی ہے،کسی بھی قسم کی نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے ساتھ زیرو ٹالرنس پالیسی رکھی جاتی ہے۔ سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے احساس پروگرام کوغریبوں کی مالی امداد کیلئے کامیاب پروگرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا احساس پروگرام کامیابی سے چل رہا ہے، چوکوں چوراہوں پر مانگنے والی خواتین اور لڑکیوں کے پاس اگر شناختی کارڈز ہیں تو وہ احساس پروگرام سے امداد لے سکتی ہیں۔سرکاری کارروائی کے دوران ایوان نے پنجاب تحفظ بنیاد اسلام بل 2020 منظور کر لیا۔اس موقع پر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل بنانے والی کمیٹی کو مزید ذمہ داری سونپ دی گئی۔ راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی بل پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔ کمیٹی دو ماہ سے اس بل پر کام کر رہی ہے عملدرآمد کرانا بھی کمیٹی کا کام ہونا چاہیے۔ حکومتی رکن اسمبلی سعید اکبر نوانی نے نکتہ اعتراضپر کہا کہ تحفظ بنیاد اسلام بل کی منظوری گیارہ کروڑ عوام کی آواز تھی۔قانون سازی ہو گئی ہے لیکن اب حکومت کی اس پر عملدرآمد کرانے ذمہ داری ہے۔بل کی منظوری کے بعد سپیکر نے ایوان سے مخاطب ہو کر کہا کہ

تحفظ بنیاد اسلام تاریخی بل ہے، میں اس کے پاس ہونے پر اللہ تعالی کا بے انتہا شکر ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ یہ بل دین اسلام کی حفاظت اور سربلندی کیلئے انشا اللہ سنگ میل ثابت ہوگا۔ وفاق اور صوبے اس معاملے میں ہماری تقلید کریں،یہ بل منظور کروا کے پورے پاکستان میں نافذ کیا جائے۔خصوصی طور پر اس بل کے سیکشن نمبر 3 شق ایف کو پاکستان پینل کوڈ 1860 کی شق نمبر 295 سی میں شامل کیا جائے،اس بل کے ذریعے اللہ تعالی سمیت

تمام مقدس ہستیوں کی عزت و ناموس، آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ ﷺ، تمام انبیائے کرام، تمام آسمانی کتابیں، تمام فرشتے، تمام خلفائے راشدین، تمام امہات المومنین، تمام اہل بیت اطہار، تمام اصحابہ رسول اور اسلام کی بنیادوں کی حفاظت ہو سکے گی۔انہوں نے کہا کہ میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، اس سلسلے میں جلد ان سے بھی مشاورت کروں گا تاکہ اس کو انشا اللہ پایہ تکمیل

تک پہنچایا جا سکے، میں ان تمام احباب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے دن رات لگا کر اس بل کی تیاری، پیش کرنے اور منظور کروانے میں اپنا اپنا کردار ادا کیا۔ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا بھی تہہ دل سے ممنون ہوں جنہوں نے کابینہ میں اس بل کو منظور کروایا،تقریباً ایک سال قبل تین ایسی کتابوں کا معاملہ سامنے آیا جس میں ہمارے پیارے نبی محمد رسول اللہ ﷺ، خلفائے راشدین اور اسلام کے بارے میں نہایت گھٹیا اور توہین آمیز

زبان استعمال کی گئی، اس وقت فوری طور پر ہماری جماعت کے رکن حافظ عمار یاسر نے اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور ہوئی، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں ایک سپیشل کمیٹی قائم ک گئی جس نے بہت اچھا کام کیا، راجہ بشارت کی کوششوں کو سراہتا ہوں جن کی سربراہی میں اس کمیٹی نے دن رات اس معاملے پر کام کر کے کتابوں کا کھوج لگایا،قرارداد کو پیش کرنے والے حافظ عمار یاسر سمیت قائد حزب اختلاف

حمزہ شہباز، صوبائی وزیر مراد راس، کمیٹی کے دیگر ارکان میاں شفیع محمد، کاشف محمود، محمد معاویہ اعظم، محمد الیاس چنیوٹی، ساجد احمد خان بھٹی، سید حسن مرتضی، نیلم حیات، سردار مہندرپال سنگھ، سردار رمیش سنگھ اروڑہ اور خلیل طاہر سندھو کا میں تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمن، مولانا حنیف جالندھری، مولانا طاہر اشرفی، مولانا زاہد الراشدی، سید کفیل شاہ بخاری اور تمام مکاتب فکر کے علما ء کرام

کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنہوں نے ہماری اس اہم معاملے میں رہنمائی کی،میں سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی، ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لک، سیکرٹری قانون نذیر گنجیانہ، سیکرٹری اطلاعات راجہ جہانگیر کا بھی شکر گزار ہوں،میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں اور تمام ارکان اسمبلی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس بل کو پاس کروانے میں ہماری مدد کی، دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی ہمیں اور ہماری نسلوں کو اپنے دین اسلام کی خدمت کیلئے مزید قبول فرمائے

اور ہمیشہ ثابت قدم رکھے،اللہ تعالی اس مبارک عمل میں حصہ لینے والے تمام احباب کو بھی جزائے خیر عطا فرمائے۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل 2020 ،نا پسندیدہ کوآپریٹو سوسائٹیز پنجاب ترمیمی بل 2020 اور دکوآپریٹو سوسائٹیز ترمیمی بل 2020 اپوزیشن کی عدم موجودگی میں کثرت رائے سے منظور کر لئے گئے۔ جب یہ بل ایوان میں پیش کئے تو اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا اور ساتھ ہی کورم کی بھی نشاندہی کردی تاہم حکومت نے کورم پورا کر لیا۔

اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شور شرابا کیا گیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دی گئیں۔اپوزیشن کا موقف تھا کہ مذکورہ تینوں بلوں کی منظوری کے لئے رولز آف پروسیجر زکو نظر انداز کیا گیا۔ بل ایجنڈے میں لانے سے دو روز پہلے اپوزیشن کو بتایا جاتا ہے تا کہ اگر اپوزیشن اس میں کو ئی ترامیم لانا چاہے تو لے آئے لیکن ایک روز قبل سپیشل کمیٹی نمبر8کی یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی رات کے نو بجے ایجنڈے میں شامل کئے گئے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے ان بلوں کی منظوری کے خلاف آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت کرکے انہیں عدالت میں چیلنج کیا جائے گا،ان بلوں کی منظوری کے لئے رولز کو بلڈوز کیا گیا ہے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس آج بروز جمعرات مورخہ23جولائی دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…