کراچی (این این آئی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمگیر وبا کورونا سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 1080 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد سے وہ شدید پریشان ہیں۔اللہ پاک ہم پر رحم کرے لیکن ہمیں خود پر بھی رحم کرنا ہوگا۔ ہم لاک ڈائون کی فیز ٹو میں داخل ہوگئے ہیں، کورونا سے بچا والی ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔
وزیراعلی سندھ نے صوبے بھر میں کورونا وائرس کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ خیرپور کے پیر جو گوٹھ میں 246 کیسز مثبت آئے ہیں جس کے بعد وہاں لاک ڈاؤن سخت کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونا انتہائی تشویش کی بات ہے اور اب عوام کو سمجھنا ہوگا کہ صورتحال کیا بن رہی ہے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5498 ٹیسٹ کئے گئے جس کا 20 فیصد یعنی 1080 کیسز مثبت آئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سندھ میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 10771 ہوگئی ہے، آج 4 مریض انتقال کرگئے، اس طرح کورونا سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 180 ہوگئی ہے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ اس وقت سندھ میں 8571 مریض زیرعلاج ہیں، زیرعلاج مریضوں میں 7432 گھروں، 609 آئیسولیشن مراکز اور 530 اسپتالوں میں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا سے متاثرہ 101 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور ان میں 23 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ کراچی سے رپورٹ ہونے والے 583 کیسز میں سے ضلع جنوبی سے 143، ملیر میں 133، ضلع شرقی میں 113، ضلع وسطی میں 78، کورنگی میں 61 اور ضلع غربی میں 55 کیسز سامنے آئے۔سندھ کے دیگر شہروں میں کورونا کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے بتایا کہ سکھر میں 34، حیدرآباد میں 19، گھوٹکی اور لاڑکانہ 17-17، کشمور کندھ کوٹ میں 8، شہید بینظیرآباد میں 7، مٹیاری میں 5 ، میرپورخاص میں 4، جامشورو اور قمبر شہدادکوٹ میں 3-3 اور ٹنڈوالہیار میں 2 نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے کراچی میں مختلف دکانوں اور سبزی فروشوں کے پاس عوام کے ٹیسٹ کئے ہیں، ان میں کچھ دکاندار اور وہاں پر موجود گاہکوں کے کورنا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں عوام اپنی زندگی کے بچا کیلئے خود بھی فیصلہ کرے۔ پیر جو گوٹھ میں کورونا کی صورتحال کے حوالے سے بتاتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک خاتون کو اچانک تکلیف ہوئی اور وہ انتقال کرگئی، وہ خاتون حیدرآباد سے گھوم کر آئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ پیر جو گوٹھ میں 4 مئی کو 35 ٹیسٹ کئے جس میں 10 کیسز آئے تھے، 6 مئی کو 97 ٹیسٹ کئے جس میں بھی 10 کیسز ظاہر ہوئے، 7 مئی کو 59 ٹیسٹ کئے جس میں 7 مزید کیسز ہوئے۔
جبکہ 8 مئی کو 251 ٹیسٹ کئے اور 246 کیسز سامنے آگئے انہوں نے کہا کہ یہ کسی چھوٹے گاں میں بہت زیادہ کیسز ہیں، اس وقت پیر جو گوٹھ میں کل 277 کیسز ہیں۔ترجمان کے مطابق وزیراعلی سندھ نے 1500 ٹیسٹنگ کٹس خیرپور بھیج دی ہیں جبکہ ٹیسٹ کرنے والی 7 ٹیموں کو پیر جو گوٹھ میں مقرر کیا ہے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آپ کی زندگی آپ کے ہاتھ میں ہے، آپ حکومت کا ساتھ نہیں دینگے تو صورتحال بد سے بدتر ہوجائے گی۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ سندھ میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، ہمیں مزید احتیاط کی ضرورت ہے، آج میں سندھ کی صورتحال دیکھ کر شدید پریشان ہوں، اللہ پاک ہم پر رحم کرے لیکن ہمیں خود پر بھی رحم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم لاک ڈائون کی فیز ٹو میں داخل ہوگئے ہیں، کورونا سے بچا والی ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔