اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک وقت تھا کہ میں اپنی بیوی کیساتھ کام کراتا تھا ۔تفصیلات کے مطابق خلیل الرحمان قمر نے نجی ٹی وی چینل کے معاہد ہ ختم ہونے کے بعد بتایا کہ مجھ پورا پاکستان یا آدھی دنیا جانتے ہے ۔ اللہ پاک جسے چاہتا ہے کہ عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلت ۔ میر ے بزرگ بھی میرے ساتھ ادب سے بات کرتے ہیں۔خلیل الرحمان نے ماضی کی یادیں دلاتے ہوئے کہا کہ جب میں غریب آدمی تھا
تب بھی محلے میں کسی کو بدتمیزی نہیں کرنے دیتا تھا۔ خلیل الرحمان قمر نے کہا اگر تم اس جاہل عورت سے جنگ ہار کر آئے تو گھر میں داخل نہیں ہونے دوں گی۔ کئی دن گزر گئے ایک ہی جوڑے میں انٹرویو دے ریا۔ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کا کہنا ہے کہ مجھ پر تنقید کرنے والے اپنی خواتین کو یہ بینر’’کھانا گرم کردوں گی‘بستر خودگرم کرلو‘‘’’میں آوارہ ‘میں بدچلن‘‘ تھما کر تصویر بنوائیں میں معافی مانگ لوں گا۔خلیل الرحمان قمر نے ٹوئٹر پر ماروی سرمد کے لیے استعمال کیے گئے الفاظ پر معافی کا مطالبہ کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے دو تصاویر ٹویٹر پر شیئر کیں اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھ پر تنقید کرنے والے پہلے اپنی ماں، بہن اور بیٹی کو یہ بینرز پکڑا کر ایک تصویر اپنے اکاؤنٹ سے عورت مارچ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹویٹس کریں۔ مجھ پر تنقید کرنے والے اپنی ماں بہن بیٹی کو یہ بینرز پکڑا کر ایک تصویر اپنے اکاؤنٹ سے #AuratAzadiMarch2020 ٹرینڈ میں ٹویٹس کردیں میں اپنے الفاظ واپس لیتے ہوئے معافی مانگنے اور ان کی حمایت کرنے کو تیار ہوں‘ اگر یہ نہیں کر سکتے تو مجھ سے بغض پرے رکھ کر سوچو کیا میں ٹھیک نہیں؟انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ لوگ یہ کرتے ہیں تو میں اپنے الفاظ واپس لیتے ہوئے نہ صرف معافی بلکہ عورت مارچ کی حمایت کرنے کو تیار ہوں، اگر یہ نہیں کرسکتے تو مجھ سے بغض پرے رکھ کر
سوچو کیا میں ٹھیک نہیں؟ چند فاحشہ غیرملکی غیر اسلامی ایجنڈے کے تحت مسلم خواتین کی تذلیل کا سبب بن رہی ہیں لیکن افسوس یہ کہ چند ایکٹریسز ان کی حمایت میں میرے خلاف اس لیے بول رہی ہیں کیونکہ میں انکو یہ کہہ کر رَد کرچکا تھا کہ میرے لکھے ڈرامے اور انکی شخصیت میں مماثلت نہیں ہی
خلیل الرحمان قمر نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چند خواتین غیر ملکی اور غیر اسلامی ایجنڈے کے تحت مسلم خواتین کی تذلیل کا سبب بن رہی ہیں لیکن افسوس کہ چند اداکارائیں ان کی حمایت میں میرے خلاف اس لیے بول رہی ہیں کیونکہ میں اْن کو یہ کہہ کر رَد کرچکا تھا کہ میرے لکھے ڈرامے اور ان کی شخصیت میں مماثلت نہیں، اس لیے میرا قلم میری مرضی کیوں نہیں؟’’میرا جسم میری مرضی‘‘
کو سپورٹ کرنے والے اینکرز کی بہنوں کی تصویریں گوگل سے بھی نہیں ملتی اپنی بہنوں کو گھروں میں قید کیا ہے ان پر پابندیاں لگاتے ہیں دوسروں کی بہن بیٹیوں کو ورغلاتے ہیں‘یہ اپنی بہنوں کو آزادی کیوں نہیں دیتے؟مصنف و ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے چند اینکرز پرسن پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کی حمایت کرنے والے اینکرز کی بہنوں کی تصویریں گوگل سے بھی نہیں ملتیں، اپنی بہنوں کو گھروں میں قید کیا ہے، ان پر پابندیاں لگاتے ہیں لیکن دوسروں کی بہن بیٹیوں کو ورغلاتے ہیں؟