اسلام آباد (آن لائن ) اسلامک یونیورسٹی میں قتل ہونے والے جمعیت کے سٹوڈنٹ کے والد نے فیس بک پر ایک پوسٹ شئیر کی ہے جس سے ان حوصلے، صبر اور استقامت جھلک رہی ہے۔انہوں نے گذشتہ روز کی گئی پوسٹ میں کہا کہ آج بروز جمعرات بتاریخ 12 دسمبر 2019 کو لادینیت کے پرچارک طلبہ کے غنڈوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کتاب میلہ کے پروگرام کے
اختتامی نشست کے موقع پر اچانک مسلح حملہ کر کے میرے سب سے چھوٹے اور بھائیوں کے دلارے سید طفیل الرحمن ہاشمی کو شہید کر دیا جب کہ متعدد طلبہ کو شدید زخمی کردیا۔میں اسلام آباد سے دور گلگت میں ہوں اور میں نے اپنے پیارے کی شہادت کی خبر تقریباً ساڑھے نو بجے فیسبک پر دیکھی۔ میں نے اپنے اوسان پر مکمّل قابو رکھتے ہوئے انا للہ واناالیہ راجعون کہہ کر گھر والوں کو یہ خبر سنائی۔میں اپنے لاڈلے بیٹے کی شہادت کا اپنے مرشد سید مودودی رح کے اتباع میں اللہ تعالی کے ہاں ایف،آئی آر درج کرتے ہوئے اللہ تعالی ہی کے حضور درج کر رہا ہوں۔اللہ تعالی خود ان سفاک ظالم قاتلوں سے نمٹے گا۔اسلامک یونیورسٹی میں قتل ہونے والے جمعیت کے سٹوڈنٹ کے والد کی اس پوسٹ کو اب تک کئی لوگ شئیر کر چکے ہیں جب کہ ان کے ہمت و حوصلے کی داد دے رہے ہیں۔۔خیال رہے کہ گذشتہ روز انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان تصادم کے باعث ایک طالب علم جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہو گئے تھے۔جمعرات کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں منعقدہ ایکسپو کے دوران دو طلبہ گروہوں میں تصادم ہوا جس کے باعث متعدد طلبہ زخمی ہو گئے جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر اسلام ا?باد حمزہ شفقات نے عوامی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری کردہ اپنے بیان میں بتایا کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں ہونے والے تصادم کے باعث بدقسمتی سے ایک طالب علم جاں بحق جبکہ 9 زخمی ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق واقع کی اطلاع ملتے ہی پولیس ضلعی انتظامیہ اور رینجرز کی نفری موقع پر پہنچ گئی اور سیکورٹی کے انتظامات سنبھال لئے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق یونیورسٹی کا احاطہ خالی کروا لیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے کسی بھی شخص کے پاس کوئی معلومات ہو تو 15 پر رابطہ کریں۔ پولیس ذرائع کے مطابق تصادم کے نتیجے میں طالب علم طفیل الرحمن جاں بحق جبکہ معراج خٹک، محمد اسامہ، جمال چیمہ، معاذ سعید، فیصل اور عرفان سمیت دیگر زخمی ہوئے۔