کوئٹہ(این این آئی)جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس جمعیت علماء اسلام کے صوبائی سیکرٹریٹ چمن ہاوسنگ سکیم میں منعقد ہوا جس میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نیشنل پارٹی کیمرکزی سینئرنائب صدر سینیٹر محمد کبیر محمد شہی صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ
جمعیت کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا آغا سید محمود شاہ صوبائی نائب امیر مولانا محمد سرور موسی خیل صوبائی سیکرٹری اطلاعات دلاور خان کاکڑ نے شرکت کی اجلاس میں آزادی مارچ سے لے کر اب تک شاہراہوں کی بندش اور پلان بی کے تمام خدوخال کا بغور جائزہ لیا گیا مرکزی فیصلوں کی روشنی میں احتجاجی تحریک کو مزید موثر بنانے اور اسے وسعت دینے کیلئے لائحہ عمل طے کیا گیا اسی سلسلے میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس کل بروز پیر دوبارہ منعقد ہوگا اجلاس سے متحدہ اپوزیشن کے رہنماؤں مولانا عبدالواسع عبدالرحیم زیارتوال محمد کبیر محمد شہی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مستقل اور دیرپا عذاب سے بچانے کے لیے پلان بی یعنی شاہراہوں کی بندش جیسے فیصلوں کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے اس سلسلے میں عوام کی تکلیف کا ہم عوامی نمائندوں سے زیادہ کسی اور کو احساس نہیں ہوسکتا لیکن یہ سڑکوں کی بندش کی عارضی تکلیف آئین اور جمہوریت دشمن حکمرانوں کی ظالمانہ چیرہ دستیوں کے خلاف موثر حکمت عملی ثابت ہوگی بہت جلد منفی پروپیگنڈوں کے غباروں سے ہوا نکل جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں لاکھوں افراد نے قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور دھاندلی کی اینٹوں پر کھڑی محل کے خلاف جس جدوجہد کا آغاز کیا تھا اسی کا تسلسل آگے جاکر مزید سخت ہوسکتا ہے اس کیلئے عوام اپنی مستقل کامیابی کیلئے عارضی طور پر کڑوے گھونٹ پینے پڑرہے ہیں
بالاخر کامیابی اور جیت عوام اور ملک کی ہوگی قوم کے روشن مستقبل کے اچھے فیصلے سوسالہ تاریخ رکھنے والی سیاسی جماعتیں تجربے کی بنیاد پر کررہی ہیں ان کے سامنے حادثاتی اور نو وارد ٹولیوں کی کوئی حیثیت نہیں اور نہ دھاندلی کی پیداواروں کو عوامی ایشوز پر بات کرنے کا حق ہے انہوں نے کہا کہ آج معاشی آئینی اور جمہوری حوالے سے پورا ملک جام ہوچکا ہے انہوں نے کہا کہ ناجائز حکمران پارٹی کو کسی بھی صورت فیس سیونگ نہیں دے سکتے جو کچھ بھی کررہے ہیں تو عوام اور ملک کی بہتری کیلئے کررہے ہیں متحدہ اپوزیشن مزید ان حکمرانوں کو برداشت نہیں کرے گی آزادی مارچ کے فیصلوں پر عمل درآمد کروانے کیلئے تاریخ ساز جدوجہد کا سلسلہ آخر دم تک جاری رہے گا اگر نااہل حکمرانوں کی یہی روش برقرار رہی تو آگے پلان میں مزید شدت ہوگی
انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک کا مقصد دراصل آئین کی بحالی جمہوریت کی بقاء اور پارلیمنٹ کو بااختیار بنانے کی وہ جدوجہد ہے جس نے اب نئی کروٹ لے کر حکومت کا خاتمہ کرنا ہے ہماری اس عظیم جدوجہد آنے والی نسلیں فخر کریں گی تمام پارٹیز پوری قوم کی انسانی آئینی آزادی کی جنگ لڑرہی ہیں انہوں نے کہا کہ ملک کو آئین دینے میں جمہوری پارٹیوں کا بڑا کردار رہا ہے یہی وجہ ہے کہ جن پارٹیوں کے اکابرین کی محنت کے نتیجے میں اس ملک کو آئین ملا وہی آج پر سر پیکار ہیں پارلیمنٹ اور آئین کی سپرمیسی چاہتی ہیں اس حوالے سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ پلان بی کے بعد سی پلان بھی زیر غور ہے اس سلسلے میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے تحریک جاری رہے گی اور مرکزی فیصلوں کی روشنی میں وقتا فوقتا عوام اور کارکنوں کو آگاہ کرتے رہیں گے۔