اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ پرویز مشرف نے امریکا کیلئے پاکستانیوں کو بیچا،کبھی سنا ہے صدر نے اپنے شہریوں کو بیچ کر پیسے لیے،عمران خان ریفرنڈم میں پرویز مشرف کے پولنگ ایجنٹ تھے،پیپلزپارٹی ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتی، کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، حکومت اداروں کو متنازع نہ بنائے، فوج ایک اہم ادارہ ہے ہم عزت کرتے ہیں، آل پارٹیز کانفرنس سے اچھی خبر ملے گی، معاشی صورتحال سے متعلق غور کیا جائیگا۔
منگل کو پارلیمنٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ این آر او سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ بینظیر بھٹو ملک کی مقبول ترین لیڈر تھیں،پیپلز پارٹی 2002 کے انتخابات جیتی مگر حکومت بنانے نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو جانتی تھیں کہ عوام ان کے ساتھ ہے وہ جمہوریت کی بحالی کیلئے پوری دنیا میں مہم چلاتی رہی، بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر میں ہمت تھی کہ امریکا کے صدر کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرتی تھیں۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے امریکا میں یہ نقطہ اٹھایا تھا کہ ہوپوکریسی نہیں چلے گی، ایک طرف آپ کہتے ہیں عراق میں جمہوریت ہونی چاہئے ایک طرف آپ کہتے ہیں پاکستان میں آمریت ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ بینظیر بھٹو نے امریکا کو پریشر پوائنٹ کے طور پر مشرف کے خلاف استعمال کیا تھا،مشرف پاکستان کے عوام کی کم اور امریکا کے دباؤ کو زیادہ سنتا تھا۔بلاول بھٹو نے کا کہ مشرف جمہوریت نہیں چاہتا تھا نہ ہی وردی اتار رہا تھا، حساس ہوا کہ مشرف اور امریکا ہمارے ساتھ سچے نہیں ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مشرف نے دہشتگردوں کے ساتھ مل کر بم دھماکے کر رہا تھا،اس صورتحال کے بعد ہم نے دوسری حکمت عملی اپنائی۔انہوں نے کہا کہ یہ این آر او یا ڈیل نہیں ہوتی،یہ جمہوریت کے لیے لڑنا ہوتا ہے، ہماری نہیں سنی گئی، امریکہ کی ایک کال پر جنگ شروع کی گئی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مشرف نے امریکا کے لیے پاکستانیوں کو بیچا، کبھی سنا ہے کہ صدر اپنے شہریوں کو بیچ کے پیسے لے؟چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ عمران خان تو مشرف کو سپورٹ کرتے تھے، وہ ریفرنڈم میں پرویز مشرف کے پولنگ ایجنٹ تھے۔انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف امریکا اور بین الاقوامی قوتوں کے کٹھ پتلی تھے، جب بھی آمر آتے ہیں وہ عوام کی نہیں سنتے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے کسانوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، سندھ اور بلوچستان میں
ٹڈی دل فصلوں کو نقصان پہنچارہی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جنرل الیکشن کا معاملہ سینیٹ میں اٹھایا تھا، حکومت کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کاسلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اداروں کو متنازع نہ بنائے، فوج ایک اہم ادارہ ہے ہم اس کی عزت کرتے ہیں، اگرفوج پولنگ بوتھ کے اندر ہوگی تو الزامات لگیں گے۔نندی پور کیس میں بلاول بھٹو کی رہائی سے متعلق انہوں نے کہاکہ میں کہتا رہا ہوں کہ حکومت اور ادارے کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ پی ٹی آئی میں شامل ہو یا
جیل جاؤ۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اس کیس میں حیران کن بات یہ ہے کہ افتخار چوہدری کے اپنے جوڈیشل کمیشن جس نے اس کیس کا معاملہ اٹھایا تھا اسی نے فیصلہ دیا کہ اس میں مالی کرپشن نہیں ہے اگر کوئی الزام لگ سکتا ہے تو وہ تاخیر ہے تو وہ الزام وزارت قانون اور عدلیہ پر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے میں وزارت قانون کو ریلیف ملا لیکن باقی سب کو سزا ملی فرق یہ ہے کہ باقی سب پی ٹی آئی میں نہیں اور سابق وزیر قانون پاکستان تحریک انصاف میں ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ
ہم چاہتے ہیں کہ سب کے ساتھ انصاف ہو اور انصاف کے مواقع ملیں، پیپلزپارٹی ایسے کسی ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتی، کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سندھ بلوچستان میں فصلوں کو نقصان سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ ایک تباہی ہے، زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، لوگ اپنے بچوں کو کھلا نہیں سکیں گے، ان کی فصل تباہ ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی المیہ ہے، یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس کا مقابلہ کرے، حکومت کو فوری طور پر
اس پر کام کرنا ہے۔نیشنل فنانس کمیشن سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اے پی سی میں ہم اس مسئلے پر بات کریں گے کیونکہ صوبائی حقوق اور وسائل پر حملے صرف سندھ میں نہیں ہورہے یہ تمام صوبوں کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو سندھ سے زیادہ محبت ہیشاید اس لیے ہمارے منصوبوں اور اسکیموں کو زیادہ کاٹتے ہیں لیکن این ایف سی اور حکومت کے اپنے اہداف پورا نہ کرنیکی بات ہے تو یہ تمام صوبوں کے ساتھ ہورہا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کو
ایچ آئی وی / ایڈز کی وبا کا سامنا نہیں ہوا، کچھ علاقوں میں بے قابو ہوا ہے، ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے انڈوومنٹ فنڈ جاری کیے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمیں لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے اور ڈرانے کی ضرورت ہے، پنجاب میں اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد سندھ سے زیادہ ہے لیکن ہم نے اس حوالے سے اقدامات کیے۔آل پارٹیز کانفرنس سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار الیکشن کے فورا بعد اپوزیشن اکٹھی ہوئی، یہ ایک بہترین موقع ہے کہ
بجٹ، مہنگائی اور تبدیلی حکومت سے متعلق اپوزیشن کی جانب سے ایجنڈا پیش کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس سے اچھی خبر ملے گی، معاشی صورتحال سے متعلق غور کیا جائیگا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں گھوسٹ ملازمین کے خلاف مہم چلی، پنجاب میں بھی مہم چلی، پارلیمان میں بھی گھوسٹ ملازمین کے خلاف مہم چلے ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ تنخواہ بھی لیں اور کام کرنے کے لیے نہیں آتے۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان نیہرہفتے پارلیمنٹ میں سوالوں کاجواب دینیکاوعدہ کیا تھا، آج تک ایک جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانا اے پی سی کے ایجنڈے میں شامل نہیں، اس حوالے سے اے پی سی جو فیصلہ کرے گا پیپلزپارٹی کا کوئی سینیٹر مخالفت نہیں کرے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے انہیں موقع دیا تھا کہ عوام دوست بجٹ دیں، ہم ووٹ دیں گے اور اسے منظور بھی کروائیں گے لیکن یہ عوام دشمن بجٹ ہے، بجٹ میں تاریخ کے سب سے زیادہ ٹیکسز لگائے گئے۔