لاہور (آئی این پی ) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے کہا ہے کہ بھاشا اور مہمند ڈیموں کے لئے فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں، 2019 میں ان کی تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا، دنیا میں سب سے زیادہ پانی استعمال کرنے والی قوم ہیں، واپڈا اور حکومت ہی نہیں بلکہ ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمے داری کو سمجھے۔ ایک ڈیبیٹ میں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے کہا کہ
موجودہ حالات میں درست سمت میں بڑھنے کی ضرورت ہے، ماضی میں حکومتوں نے پانی کی بجائے تھرمل پاور ہاسز والی مہنگی بجلی کو فوقیت دی جو غلط فیصلہ تھا، خمیازہ سب بھگت رہے ہیں اور سرکلر ڈیٹ ہی ختم نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا 1951 میں پاکستان میں سالانہ فی شہری پانی کی دستیابی 5 ہزار کیوبک میٹر سے زائد تھی۔ عام طور پر اگر کسی ملک میں یہ 3 ہزار پر آ جائے تو وہ اس ملک کو پانی کا بحران تصور کیا جاتا ہے، اگر یہ 2 ہزار پر آ جائے تو ‘واٹر سٹریس’ میں آجاتا ہے اور اگر یہ خدا نخواستہ ایک ہزار سے نیچے آجائے تو وہ ملک پانی کی شدید قلت والے ممالک میں شامل ہوتا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین نے کہا پاکستان میں اس وقت سالانہ فی شہری پانی کی دستیابی 948 کیوبک میٹر پر ہے، بھارت مسلسل سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ایسے حالات میں ڈیمز فوری بنانیکی ضرورت ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہم نے اپنے ادارے مضبوط نہیں کیے، ہم 50 ملین ایکڑ فٹ سالانہ پانی زمین نے نکالتے ہیں اور اس کی وجہ سے مختلف نمکیات انتہائی تباہی مچاتی ہیں، صرف لاہور میں زمین پانی کی سطح جو ایک زمانے میں 50 فٹ پر تھی اب ایک ہزار فٹ تک پہنچ چکی ہے۔چیرمین واپڈا نے کہا کہ ہم دنیا میں سب سے زیادہ پانی استعمال کرنے والی قوم ہیں، واپڈا اور حکومت ہی نہیں بلکہ ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمے داری کو سمجھے۔