اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف پاکستانی عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں اور وہ غائب ہیں۔اسحاق ڈار لندن میں خود کو غیر نمایاں رکھتے ہوئے زندگی کے دن گزارنے میں مصروف ہیں تاہم اسی دوران اچانک اسحاق ڈار کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس سے معروف صحافی ارشاد بھٹی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شیئر کیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پاکستانی نوجوان اسحاق ڈار کا پیچھا کرتے چل رہا ہے اور غالباََ اسحاق ڈار مسجد سے نماز پڑھنے کے بعد واک کیلئے نکلے ہوئے ہیں کیونکہ انہوں نے پاکستانی لباس شلوار قمیض اور ویسکوٹ زیب تن کر رکھا ہے اور سر پر جالی والی نمازی ٹوپی پہن رکھی ہے ۔ جیسے ہی اسحاق ڈار محسوس کرتے ہیں کہ ایک نوجوان موبائل سے ان کی ویڈیو بناتے ہوئے مسلسل ان کا تعاقب کر رہا ہے وہ رک کر پیچھے مڑتے ہیں اور نوجوان سے انگلش میں پوچھتے ہیں’’کین آئی ہیلپ یو‘‘جس پر نوجوان فوراََ اردو میں جواب دیتے ہوئے کہتا ہے کہ ’’بالکل‘‘اس پر اسحاق ڈار مسکراتے ہوئے سر کے اشارے سے شکریہ ادا کرتے ہوئے آگے کو چل پڑتے ہیں جس پر ویڈیو بنانے والا نوجوان اسحاق ڈار کو کہتا ہے کہ آپ کا نام کیا ہے؟مگر اسحاق ڈار اس کا جواب دینے کے بجائے چلتے رہتے ہیں ۔ نوجوان اسحاق ڈار کو کہتا ہے کہ ’’ایسے کام ہی نہ کیا کریں کہ نام بتاتے ہوئے شرم آئے‘‘۔واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بلاک کر دیا ہے۔قومی احتساب بیورو ذرائع کے مطابق نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کا کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا ٗان کا پاسپورٹ بھی بلاک کیا گیا۔ خیال رہے کہ اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس کے اشتہاری اور مفرور ملزم ہیں جنھیں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے
پاکستان لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔یاد رہے کہ وزارتِ داخلہ نے گزشتہ روز سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کے پاکستانی پاسپورٹ بلاک کرتے ہوئے ان کے نام بھی بلیک لسٹ میں ڈال دئیے تھے۔ سابق وزیر اعظم کے بیٹے اب پاکستانی پاسپورٹ استعمال نہیں کر سکیں گے۔ حسن اور حسین نواز نیب ریفرنسز میں اشتہاری ملزم ہیں۔ان شخصیات کے علاوہ وزارتِ داخلہ
نے گزشتہ روز کابینہ کمیٹی کی منظوری کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کر دیا تھا۔ نیب راولپنڈی زلفی بخاری کی آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے۔دوسری جانب سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا ہے۔ نیب نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔ فواد حسن فواد اس وقت آشیانہ ہاؤسنگ سکیم سکینڈل میں نیب کی حراست میں ہیں۔