جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

میاں صاحب نے جو کہا ملک کے بہترین مفاد میں کہا،مریم نواز بھی میدان میں،جلتی پر تیل چھڑک دیا،شہبازشریف کی مخالفت،شدید ردعمل

datetime 13  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز نے اپنے ایک حالیہ بیان میں سابق وزیرِاعظم کے انٹرویو کی تائید میں کہا ہے کہ جو میاں صاحب نے کہا ملک کے بہترین مفاد میں کہا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں مریم نواز شریف نے لکھا کہ جو میاں صاحب نے کہا، ملک کے بہترین مفاد میں کہا۔ ملک کو کیا بیماری کھوکھلا کر رہی ہے؟ میاں صاحب سے بہتر کوئی نہیں جانتا، وہ علاج بھی بتا رہے ہیں۔ جو میاں صاحب نے کہا ملک کے بہترین مفاد میں کہا۔

ملک کو کیا بیماری کھوکھلا کر رہی ہے میاں صاحب سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔وہ علاج بھی بتا رہے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، پارٹی ترجمان اور وزیرِ دفاع خرم دستگیر نے اپنے اپنے بیانات میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے نواز شریف کے بیان کو توڑ مروڑ پر پیش کیا گیا، اس معاملے میں پاکستانی میڈیا نے ان کا موقف جانے بغیر بات آگے بڑھائی اور بھارتی پروپیگنڈہ کا حصہ بن گیا۔دریں اثنا ء مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ممبئی حملوں سے متعلق نوازشریف کا انٹرویو توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا اور کیا نوازشریف کبھی اس طرح کی بات کرسکتے ہیں؟۔ میر پور خاص کے علاقے سنڈھری میں مسلم لیگ (ن) کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پنجاب کا خادم اعلیٰ ہوں لیکن پہلے پاکستانی اور پھر سب کا چاہنے والا ہوں، سب صوبے خوشحال ہوں گے تو پاکستان خوشحال ہوگا، یہ بالکل جھوٹ اور غلط بیانی ہے کہ پنجاب کے سوا دوسرے صوبوں کو پانی نہیں ملتا، چاروں صوبوں کو ان کے حق کے مطابق پانی مل رہا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آصف زرداری 10 سال سے سندھ میں حکومت کررہے ہیں کیا انہوں نے کاشت کاروں کو سہولیات دیں یا دانش اسکول طرز کے تعلیمی ادارے بنائے؟ ہم نے پنجاب میں بلاسود قرضے دیے اور سستی کھاد دی لیکن سندھ میں گنے کے کاشت کار مارے مارے پھرتے رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز نوازشریف کا انٹرویو توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا، کیا نوازشریف کبھی اس طرح کی بات کرسکتے ہیں؟۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک انگریزی اخبارکو انٹرویو میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نیکہا تھا کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کر دیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…