لاہور( این این آئی )سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیرنے کہا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سپریم کورٹ نہیں کہ جس کی رپورٹ پر کوئی اعتراض نہ کیا جا سکتا ہو ،اگر فیصلے سٹرکوں پر ہونے ہیں تو پھر انصاف کے اداروں کا مقصد ختم ہو جاتا ہے ۔لاہورہائیکورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتی بیلف بھی ہائیکورٹ کا پابند ہوتا ہے،جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں کہ جس کی رپورٹ پر کوئی اعتراض نہ کیا جا سکتا ہو ۔
۔انہوں نے کہا کہ جب پولیس تفتیش دوبارہ ہو سکتی ہے تو جے آئی ٹی تفتیش دوبارہ کیو ں نہیں ہو سکتی ۔جب وکیل کسی بھی مسئلے پر دلائل دیتے ہیں تو ہر پہلو سامنے آجاتا ہے۔ایک سوال پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ اگر کام میڈیا نے کرنا ہے تو سپریم کورٹ کو بند کردیں، اگر فیصلے سٹرکوں پر ہونے ہیں تو پھر انصاف کے اداروں کا مقصد ختم ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ ایک پارٹی ہاتھ کھول کر نوچے اور دوسری ہاتھ باندھ کر کھڑی ہو جائے۔