لاہور(آئی این پی) لاہور ہائیکورٹ نے ائیرپورٹس پر میڈیا کوریج پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی، صوبائی اور ضلعی حکومت کے ذمہ دار افسروں کو جواب سمیت 19 مئی کو طلب کر لیا۔چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے سٹی نیوز نیٹ ورک اور لاہور پریس کلب سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت، حکومت پنجاب اور ضلعی حکومت کے ذمہ دارافسران کو 19 مئی کوطلب کرلیا۔
درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ سول ایوی ایشن نے موقف اختیار کیا کہ ائیرپورٹس پر ہونے والی کرپشن اور بے ضابطگیاں چھپانے کیلئے ائیرپورٹس پر میڈیا کوریج پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ میڈیا کوریج پر پابندی سے مسافروں کی آمد و رفت میں ہونے والی مشکلات کی کوریج نہیں ہو رہی ان کہنا تھا کہ میڈیا کوریج پر پابندی سے ائیرپورٹ پر مسافروں سے بدسلوکی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ فلائٹس کی تاخیر معمول بن چکی ہے انہوں نے مزید بتایا کہ آئین کے آرٹیکل انیس اور انیس اے کے تحت میڈیا کوریج پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی لیکن اس کے باوجود سول ایوی ایشن نے سیکورٹی کو جواز بناکر ائیر پورٹس پر میڈیا کوریج پر پابندی لگا رکھی ہے اور ضلعی حکومت نے دفعہ ایک سو چوالیس کا غیر قانونی نفاذ کرتے ہوئے فضائی کیمروں کے ذریعے کوریج پر پابندی عائد کر رکھی ہے فضائی کیمروں کے ذریعے کوریج پر پابندی عائد کر رکھی ہے. درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ میڈیا کوریج پر پابندی آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت، حکومت پنجاب اور ضلعی حکومت کو 19 مئی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے ذمہ دار افسروں کو جواب سمیت طلب کر لیا۔