پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو قید کی سزا دینے کا فیصلہ کرلیاہے اور پرائمری تا سیکنڈری تعلیم لازمی قرار دی جائے گی جو حکومت مفت فراہم کرے گی۔نجی ٹی و ی چینل اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق خیر پختون خوا حکومت نے پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم لازمی قرار دینے کے لیے مسودہ تیار کرلیا جس کے تحتتمام بچوں کو پرائمری تا سیکنڈری تعلیم حکومت کی جانب سے فراہم کی جائے گی
جو کہ بالکل مفت ہوگی۔اس مسودے کی منظوری کے بعد 5 سے 16 سال تک کے بچوں کے والدین اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے پابند ہوں گے بصور ت دیگر انہیں سزا کا مرتکب قرار دیا جائے گا۔سزا کے طور پر اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو یومیہ سو روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں 30 دن تک قید کرنے کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔کے پی کے حکومت شعبہ تعلیم میں بہتری لانے کے لیے مسلسل اقدامات میں مصروف ہے،قبل ازیں 18 جنوری کو خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا ہے۔