پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

کراچی ‘ ٹارگٹ کلرز نے نشاندہی سے بچنے کیلئے بلٹ کیچر استعمال کرنے لگے

datetime 11  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کراچی میں ٹارگٹ کلرز نشاندہی سے بچنے کیلئے بلٹ کیچر استعمال کرنے لگے۔نجی ٹی وی کے مطابق تین دن قبل ڈی ایس پی مجید عباس کے قتل میں بلٹ کیچر کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق بلٹ کیچر کی خریدو فروخت اسلحہ ڈیلر کے لیے ممنوع ہے کیونکہ کیچر کے استعمال پر عام شہریوں کے لیے پابندی عائد ہے۔ بلیٹ کیچر صرف سیکیورٹی فورسز کو استعمال کرنے کی اجازت ہے۔خیال رہے کہ بلٹ کیچر کے استعمال سے جائے وقوع سے گولیوں کے خول نہیں ملتے اور یہ کیچر خول کو زمین پر گرنے نہیں دیتا۔یاد رہے کہ ڈی ایس پی مجید عباس کے قتل میں بھی جائے وقوع سے بھی کوئی خول نہیں ملا تھا اس سے قبل بھی بھنگوریہ گوٹھ میں تین پولیس اہلکاروں کے قتل کے بعد جائے وقوع سے بھی کوئی خول بر آمد نہیں ہوئے تھا۔تحقیقاتی اداروں کے مطابق ڈی ایس پی مجید عباس اور بھنگوریہ گوٹھ میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملزمان کی جانب سے اسلحہ پر کیچر استعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے اسلحہ کی شناخت نہیں ہوسکی۔واضح رہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے فرانزک لیبارٹریز بنائی گئی ہیں جس میں کسی بھی واردات میں استعمال ہونے اسلحے کی گولیوں کے خول جانچے جاتے ہیں جس سے معلوم ہو جاتا ہے کہ اسلحہ کونسا ہے

مزید پڑھئے:والدین کی چھوٹی سی غلطی نے بیٹی کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اور پہلے بھی کسی واردات میں استعمال ہوا ہے یا پہلی بار اس کو استعمال کیا گیا ہے۔ماہرین کے مطابق اسلحے کی نشاندہی سے ملزمان کی گرفتاری پر معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ کس کس واردات میں شامل رہے تھے۔ذرائع کے مطابق ابھی تک اس بات کی نشاندہی نہیں ہو سکی کہ کراچی میں بلٹ کیچر کس ذرائع سے پہنچ رہے ہیں، کیونکہ ڈیلرز کو ان کی خرید و فروخت کی اجازت نہیں لہذا یہ غیر قانونی طریقے سے شہر پہنچے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…