اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصبوبہ بندی احسن اقبال نے امریکا اور پاکستان کے علمی کوریڈور کی تجویز پیش کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ علمی کوریڈور دونوں ملکوں کے تعلیمی شعبے میں تعاون کو فروغ دے گا۔احسن اقبال کل تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی ورکنگ گروپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ یہ گروپ امریکا اور پاکستان کے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ”اگر مجھے امریکا سے مجھے قرض لینے کے لیے کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا ہو تو، میں یقیناً اس کے یونیورسٹی کے نظام کی طرف جاو¿ں گا۔“انہوں نے کہا ”امریکا اور پاکستان کو پائیدار شراکت کے لیے تربیت کے شعبوں میں تعاون کی ضرورت ہے، اور ہم ان سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے امریکی یونیورسٹیوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ منسلک ہونا چاہتے ہیں۔“ان کا کہنا تھا کہ ”ہماری توجہ ترقیاتی شعبوں میں امریکا کے ساتھ وسیع تعاون پر مرکوز ہے اور تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں کہیں زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔“احسن اقبال کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت کی پالیسی ایک پائیدار معیشت کی بنیاد رکھنے پر مبنی ہے، تاکہ اس سے مجموعی ترقی حاصل ہو اور امن و استحکام میں اضافہ ہو۔وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی نے ملک میں تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے حکومت کے مختلف اقدامات کے بارے میں امریکی وفد کو بریفنگ دی۔امریکی وفد کے رہنما اور امریکا کے انڈر سیکریٹری برائے پبلک افیئر اینڈ پبلک ڈپلومیسی رچرڈ اسٹینگل نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا ”پاکستان کا مستقبل لازمی طور پر ایک محفوظ و مستحکم معاشرہ اور انتہاپسندی سے آزاد ہونا چاہیے۔اس کے عوام کی ضروریات کی ذمہ دار ایک مضبوط جمہوریت ہونی چاہیے، ایک ترقی کرتی ہوئی معیشت اس کا مستقبل ہو جو ملازمتیں اور تجارتی مواقع پیدا کرے اور سب کے لیے تعلیمی مواقعوں کی فراہمی میں اضافہ کرے۔“
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں