اسلام آباد(نیوزڈیسک) میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے ریڈزون میں اساتذہ وکلرکوں ، واپڈا ملازمین کا دھرنا ختم کرا دیا جبکہ مزاحمت پرایپکا کے عہدیداروں سمیت 70 مظاہرین کو گرفتار کے تھانے منتقل کردیا ، کار سرکار میں مداخلت ، ریڈ زون میں احتجاج کرنے پر 500 ملازمین کیخلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا، لاٹھی چارج اور مزاحمت کے دوران ہاتھاپائی کئی افراد زخمی بھی ہوگئے ۔ ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کووفاقی اداروں کے کلرکوں نے تنخواہوں میں سو فیصد اضافے کیلئے پانچ روز سے احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے تاہم میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب کے دوران سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد پولیس نے آبپارہ میں کلرکوں کا5روز سے جاری والا دھرنا ختم کرا دیا۔پولیس کے دھرنا ختم کرانے کے موقع پر مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیںاور ملازمین نے حتی الوسع مزاحمت بھی کی جس پر70ملازمین کو گرفتارکر لیاگیا، اسی طرح کار سرکار میں مداخلت اور ریڈ زون میں احتجاج کرنے پردیگر 500 سے زائد افراد کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ وفاقی اداروں کے درجنوں کلرک کا تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے کیلئے 5 روز سے احتجاجی دھرنے پرتھے ،تھانہ آبپارہ پولیس نے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر کلرکوں کو دھرنا ختم کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر احتجاجی کلرکوں نے دھرنا ختم کرنے سے صاف انکار کر دیا اور مزاحمت کی ، ہاتھا پائی میں کئی ملازمین زخمی بھی ہوئے۔ پولیس نے 70مظاہرین کو گرفتار کر نے کے بعد متعلقہ تھانے میںجگہ کم پڑجانے کے باعث تھانہ کوہسار منتقل کر دیا۔پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کرنے والے ایپکا ملازمین کو بھی حراست میں لے لیا جن میں اسلم خان، حاجی ارشاد،اللہ بخش و دیگر شامل ہیں جبکہ مظاہرین نے قومی اسمبلی کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کر کے انہیں منتشرکردیا۔گرفتار ہونے والے مظاہرین ایپکا کے صدر حاجی ارشاد نے کہا کہ ایڈہاک ریلیف کو بیسک پے میں ضم کرنے، اوور ٹائم اسکیل کی منظوری، ہاﺅس رینٹ کی بحالی اور میڈیکل الاﺅنس میں 100فیصد اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہماری تنخواہوں میں بھی 100 فیصد اضافہ کیا جائے اور اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو ہر صوبے میں بھرپور مظاہرے کئے جائیں گے۔