اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی نائب صدر شیری رحمن نے بھارت کی جانب سے 1965 کی جنگ کے 50سال مکمل ہونے پر جشن منانے پر کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے لئے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا یا پاکستان چین اقتصادی راہداری پر تحفظات کا اظہار کرنا طبلِ جنگ سمجھا جائے گا۔ اس قسم کے اقدامات ڈائیلاگ کی بحالی کے لئے اچھے ثابت نہیں ہوں گے۔ حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ ان کی حکومت تعلقات کی بحالی میں دلچسپی رکھتی ہے۔ رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے بھارت کی زمینی اور ہوائی افواج کو یکم ستمبر سے 23ستمبر تک جشن منانے کو کہا ہے جس میں ٹیبلو ڈرامے، نمائشیں ، جلوس، لیکچر اور فلم شو دہلی میں منعقد کئے جائیں گے۔ شری رحمن نے کہا کہ کہ تنازعات کی یاد منانا امن کی خواہشات کے برعکس ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان چین اقتصادی راہداری کے متعلق تحفظات کے اظہار پر شیری رحمن نے کہا کہ ذہن میں یہ بات رکھنی چاہیے کہ یہ راہداری پاکستان کے علاقے سے گزرتی ہے اور بھارت کے خدشات بے وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جس سے جمووکشمیر کے لوگوں کا سب سے زیادہ فائدہ ہوگا اور بھارت کی خارجہ پالیسی بنانے والے ماہرین کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ پاکستان کے چین سے تجارتی تعلقات کا فائدہ لائن آف کنٹرول کے اس پار کے لوگوں کو بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امن اور تجارت کا راستہ اپنانے کی بجائے بھارت کی جانب سے یہ نئی ڈپلومیسی اور سخت گیر رویہ درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہی پاکستان اور نہ ہی چین بھارت سے ڈکٹیشن لیں گے اور نہ ہی اس سے پوچھیں گے کہ دونوں ممالک کو ملانے اور دونوں ممالک کے عوام کی ترقی کے لئے راہداری کہاں سے بنائی جائے۔