،انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کی ہمارے نزدیک کوئی حیثیت نہیں ہے لیکن قاتل اس قدر حواس باختہ ہیں کہ ڈھنگ سے جے آئی ٹی کی کاغذی کارروائی بھی مکمل نہ کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ عبدالرزاق چیمہ نے قاتلوں کے سہولت کار کا کردار ادا کیا وہ بتائیں کہ انہوں نے شہداءکے خون کی کیا قیمت وصول کی؟انہوں نے کہا کہ جب جے آئی ٹی کی نام نہاد کارروائی مکمل نہیں ہوئی تو عبدالرزاق چیمہ نے رانا ثناءاللہ کی طرف سے رپورٹ کے مکمل ہونے اور بے گناہ ہونے کے اعلان کی تردید کیوں نہیں کی اور یہ وضاحت کیوں نہیں کی کہ تاحال کارروائی جاری ہے؟انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی حکومت کی دم چھلا ہے ، ہم اس پوری جے آئی ٹی اور اس کی نام نہاد کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت اور اسے مسترد کرتے ہیں۔اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے مقدمہ کے مدعی جواد حامد نے کہا کہ جب سے شریف برادران برسراقتدار آئے ہیں انسانیت اور انصاف کا خون ہورہا ہے ۔شریف برادران جے آئی ٹی رپورٹ کی طرز پر اتفاق فاﺅنڈری کیسز میں بھی بری ہوئے ۔انصاف کی گنگا صرف جاتی عمرہ کے سبزہ زاروں کی طرف بہہ رہی ہے؟ عوامی تحریک کا احتجاج انصاف کا رخ مظلوموں کی طرف پھیرے گا، امیر اور غریب کا امتیاز ختم کرے گا۔ مظاہرہ میں جے آئی ٹی کے سربراہ کی طرف سے 30 مئی کو گواہان طلب کیے جانے کے حوالے سے سرکاری مراسلہ کی کاپیاں بھی صحافیوں میں تقسیم کی گئیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ اپنے شہداءکے خون کا حساب اور انصاف لینے کیلئے احتجاج جاری رکھیں گے اور انصاف کیلئے ہر دروازے پر دستک دینگے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام سفارتخانوں ،انسانی حقوق کی تنظیموں، یورپی یونین کو پنجاب کے حکمرانوں کی طرف سے ماڈل ٹاﺅن میں ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کے دلخراش واقعات کے خلاف احتجاجی مراسلے لکھ رہے ہیں ۔مراسلے کے ساتھ پولیس کے مظالم کے واقعات پر مشتمل سی ڈیز بھی ارسال کرینگے جس کی کوریج قومی ٹی وی چینلز نے براہ راست دکھائی۔