پیر‬‮ ، 10 فروری‬‮ 2025 

ریاست مخالف تقریر کرنا گلے پڑ گیا جاوید لطیف گرفتار

datetime 27  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)ریاست مخالف بیانات پر مقامی عدالت سے عبوری ضمانت مسترد ہونے پر مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو گرفتار کر لیا گیا۔ایڈیشنل سیشن جج واجد منہاس نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دونون جانب کے دلائل سننے کے بعد عبوری درخواست ضمانت مسترد کی ۔ریاست مخالف تقریر کے کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کو عبوری

ضمانت خارج ہونے پر گرفتار کر لیا گیا۔دوران سماعت جاوید لطیف کے وکیل فرہاد علی شاہ نے دلائل دئیے کہ جاوید لطیف کے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر درج کی گئی، جاوید لطیف کا تعلق مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن جماعت سے ہے، پولیس نے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پورا کلپ سنے بغیر جاوید لطیف پر مقدمہ بنایا گیا، سوشل میڈیا پر تو علماء کے خلاف بھی فتوے آرہے ہوتے ہیں، جاوید لطیف بھاگے نہیں انہوں نے اس عدالت کے سامنے سرنڈر کیا۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو قتل کرنے کے لیے ایک سازش تیار کی گئی، مریم نواز کے تناظر میں جاوید لطیف نے یہ بات کی، یہ تفتیش کا کیس ہے اینکر کے ساتھ جاوید لطیف کا آمنا سامنا کرانا ہے، سی آئی اے لاہور اس کیس کو دیکھ رہی ہے یہاں کسی دہشتگرد کی ضمانت کی درخواست نہیں لگی جبکہ پولیس کے پاس تو ان معاملات پر ایف آئی ار درج کرانے کا اختیار ہی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جاوید لطیف نے مریم نواز پر حملے کی صورت میں کارروائی کا کہا تو یہ کوئی غلط بات تو نہیں، تفتیش میں کھل کے بدنیتی کا مظاہرہ کیا گیا ہے،

تفتیشی افسر نے تو گناہ گار قرار دیدیا، جائیں پھر جاوید لطیف کو یہ پھانسی لگا دیں، کیس میں نہ ٹرائل کیا گیا نہ ضمانت دی گئی، پولیس نے تو اپنے طور پر فیصلہ سنا دیا ہے لیکن یہاں پولیس کی خواہش کے مطابق نہیں قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا۔فرہاد علی شاہ نے کہا کہ جاوید لطیف کے کیس میں ایک سیکشن کے علاوہ باقی تمام قابل ضمانت

سیکشن ہیں۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جاوید لطیف تفتیش میں شامل ہوں گے ان کی ضمانت منظور کی جائے، پولیس کا کنڈکٹ انتہائی شرمناک ہے، انسداد دہشتگردی عدالت میں بھی (ن)لیگ کے رہنماں کی کی ضمانت سے قبل ڈرامہ رچایا گیا، عدالت میں اس وقت بھی سی آئی اے کے لوگ کھڑے ہیں۔اس موقع پر جج نے کمرہ عدالت میں

سول کپڑوں میں موجود لوگوں کی شناخت پوچھی۔ایک افسر نے بتایا کہ میں ڈی ایس پی سی آئی اے ہوں باقی انسپکٹر ہیں۔اس پر جج نے سوال کیا کہ آپ کو تو عدالت نے بلایا ہی نہیں آپ کیوں آئے ہیں۔ڈی ایس پی سی آئی اے نے بتایا کہ تفتیش کے سلسلے میں عدالت میں آئے ہیں۔جاوید لطیف کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد پراسیکیوشن نے دلائل دیتے ہوئے جاوید لطیف کی ضمانت

خارج کرنے کی استدعا کی۔سرکاری وکیل نے کہا کہ جاوید لطیف کا متنازع بیان اپنے لیڈر کی محبت میں حدود کو تجاوز کرنے کے مترادف ہے، جاوید لطیف کے بیان کی سی ڈی کو فرانزک کے لیے بھجوا دیا گیا ہے، پراسیکیوشن کا کیس قانون کے تمام تقاضوں کے مطابق ہے، اس مرحلے پر جاوید لطیف کی ضمانت نہیں بنتی۔انہوں نے کہا کہ جاوید

لطیف کے کیس میں جو سیکشن لگائے گئے ہیں وہ قابل ضمانت نہیں ہیں، جاوید لطیف نے مقدمے کے اخراج کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا وہاں کیا ہوا سب کو پتہ ہے، جاوید لطیف کی ضمانت خارج کی جائے تاکہ اس کیس میں تفتیش کو مکمل کیا جا سکے۔سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا کہ ایک شخص کی محبت میں ریاست کو دھمکی دی

گئی، میرا فرض ہے کہ متنازعہ بیان پر میں قانونی چارہ جوئی کر سکوں، ”پاکستان نہ کھپے” کہنے سے بڑا کوئی جرم نہیں ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کیس میں کہا کہ پاکستان کے خلاف بات کرنی ہے تو بنگلہ دیش چلے جائیں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت خارج کردی۔ضمانت منسوخ ہونے کے

بعد جاوید لطیف کو سی آئی اے نے گرفتار کر لیا۔نجی ٹی وی کے مطابق جاوید لطیف کے وکیل نے تصدیق کی ہے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری سگیاں پل سے عمل میں آئی ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…