اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دیکھنا پڑے گا کہ فیصلہ ایک رائے ہے یا سپریم کورٹ کی ہدایت ہے۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی
کا کہنا ہے کہ فیصلے کے مطابق آئینی ترمیم یا الیکشن کمیشن رولز میں تبدیلی کرنا پڑے گی، کیا وہ فیصلہ صرف ایک رائے ہے یا سپریم کورٹ کی ہدایت ہے، بہت سا ابہام بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ف پاکستان نے کہا ہے کہ خفیہ رائے شماری ہو، سینیٹ الیکشن میں شفافیت برقرار رکھی جائے، ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے کہ ووٹ کی حیثیت کیا ہے، انہوں نے کہا یوسف رضا گیلانی کامیاب ہوں گے، جس سے پاکستان کی سیاست کو نیا رخ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں حکومتی ریفرنس کو قبول نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق خفیہ رائے شماری کو برقرار رکھا، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ دیکھ کر پارلیمان طے کرے گی کہ کیا کرنا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب تک پارلیمان ترمیم نہیں کرتی، الیکشن کا یہی سلسلہ رہے گا، حکومت آئینی ترمیم لائی، اس سے پیچھے ہٹ گئی، پھر آرڈیننس لے کر آئی۔انہوں نے کہا کہ یہ وہی حکومت ہے جس نے 20 پریزائیڈنگ افسروں کو اغوائ کیا، ووٹ
غائب کیئے، پتہ نہیں چلا کون اٹھا کر لے گیا،حکومت خود ووٹ چوری میں ملوث ہو تو عوام کیا توقع کریں گے؟شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آج پھر نیب کورٹ میں پیشی تھی، ڈھائی سال گزرنے کے باوجود کیس وہیں پر ہے، قانون کہتا ہے کہ 30 دن میں کیس مکمل کرنا ہے۔سابق وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ امید ہے کہ سینیٹ الیکشن میں کامیاب ہوں گے، مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی کامیابی کیلئے پر امید ہیں۔