جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

کارگل تنازعہ پرمشرف نے نواز شریف کو جھانسہ دیا ایل او سی سے پاکستانی فوجیوں کے انخلا کی وجہ کیا بنی؟ اٹل بہاری واجپائی کے سیکرٹری شکتی سنہا کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 21  دسمبر‬‮  2020 |

نئی دہلی(این این آئی )سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے پرائیویٹ سیکریٹری نے کہاہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب اٹل بہاری واجپائی نے1999میں کارگل جنگ کے دوران کم از کم پانچ بار فون پر ایک دوسرے سے بات کی ، آرمی چیف جنرل پرویز مشرف

نے تنازع کے دوران نواز شریف کو جھانسہ دیا تھا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق اٹل بہاری واجپائی کے ہنگامہ خیز دورانیے پر مبنی ”واجپائی وہ سال جنہوں نے بھارت کو بدل دیا”نامی کتاب کئی برسوں تک واجپائی کے نجی سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے سابق بیوروکریٹ شکتی سنہا نے لکھا کہ نواز شریف اور تنازع کے خاتمے کے لیے بند دروازوں کے پیچھے گفتگو کا سلسلہ جاری رکھنے آبزرور ریسرچ فانڈیشن کے سابق سربراہ آر کے مشرا کا انتخاب کیا گیا اور نوز شریف اور مشرا کے مابین ہونے والے واقعے کے بعد بھی یہ رابطوں کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔کتاب میں لکھا گیا کہ نواز شریف کی پوزیشن بہت نازک تھی اور بعد میں ہونے والی ملاقات میں انہوں نے مشرا کو عندیا دیا کہ انہیں باغ میں چہل قدمی کرنی چاہیے، ظاہر ہے انہیں شک تھا کہ ان کے گھر کو ٹیپ کیا جا رہا ہے، جب مشرا نے واجپائی کو اس کی اطلاع دی تو مخر الذکر نے اس بات کی نشاندہی کی کہ نواز شریف کی حالت اس وقت ایک قیدی سے زیادہ

نہیں۔ان میں سے ایک کال واجپائی کے دورہ کارگل کے بعد جون میں سری نگر میں آئی تھی، سری نگر پہنچنے پر واجپائی نے مجھ سے نواز شریف سے رابطہ قائم کرنے کو کہامیں اور میری چھوٹی ٹیم نے کوشش کی لیکن ہم کامیابی حاصل نہیں کرسکے، تب وہاں موجود ایک مقامی افسر نے

ہمیں بتایا کہ جموں و کشمیر سے پاکستان (+92) ڈائل کرنے پر پابندی ہے، ٹیلی کام کے حکام کو کہا گیا کہ وہ کچھ دیر کے لیے یہ سہولت کھولیں تاکہ دونوں وزرائے اعظم بات کریں۔کتاب میں دعوی کیا گیا کہ ایل او سی سے پاکستانی فوجوں کے انخلا کی ایک بڑی وجہ دو ٹیلیفونک ریکارڈنگ

بنی تھیں جو ہندوستان کی بیرونی خفیہ ایجنسی کے ریسرچ اینڈ اینلاسٹ ونگ کے اس وقت کے سربراہ اروند ڈیو وزیر اعظم واجپائی کے پاس لائے تھے، ریسرچ اینڈ اینلاسٹ ونگ کے سربراہ اروند ڈیو نے پاک فوج کے سربراہ پرویز مشرف اور ان کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل محمد عزیز

کے مابین دو ٹیلی فونک ریکارڈنگ ساتھ کے کر آئے تھے، یہ بات واضح تھی کہ پاک فوج اس میں شامل تھی اور اگر اس میں مجاہدین شامل بھی ہیں تو ان کا کردار بہت معمولی ہے۔بعد میں یہ ٹیپ میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئیں لیکن سفارتی طور پر ویویک کاٹجو اور پس پردہ گفتگو کرنے والے آر کے مشرا کے ذریعے وزیر اعظم نواز شریف کے لیے پاکستان بھی اسمگل کی گئی تھیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…