اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک افواہ جس نے گزشتہ روز ہر طرف شور مچائے رکھا کہ پاکستان سے اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے کون گیا؟یہ خبر من گھڑت اور جعلی تھی جس حوالے سے کسی قسم کا کوئی مستند ثبوت سامنے نہیں آ سکا۔تاہم مریم نواز شریف نے ٹویٹر پر ایک اسرائیلی اخبار
کی جھوٹی رپورٹ نا صرف شیئر کی بلکہ ایک ٹویٹ کی جس میں انہوں نے اسرائیلی ٹیلی ویژن آئی 24 کو دیئے گئے نور داہری کے مختصر انٹرویو کا ایک کلپ شیئر کیا اور نورداہری کی ٹویٹ میں لکھی گئی لائن کو کاپی پیسٹ کردیا جس میں لکھا تھا وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے تل ابیب دورے سے متعلق میرے اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو کا ایک کلپ،مریم نواز نے یہ کلپ تو حکومت کے خلاف شیئر کیا تھا لیکن یہ ان کے اپنے ہی خلاف ہو گیا کیونکہ اس ویڈیو میں نور داہری نے دعویٰ کیا تھا کہ ماضی میں جب نواز شریف وزیراعظم تھے تو انہوں نے 2 بار اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کیلئے وفد بھیجے تھے اور جب بینظیر حکومت میں تھیں تو انہوں نے واشنگٹن میں اسرائیلی وفد سے ملاقات کی تھی انہوں نے بھی تعلقات کی بحالی سے متعلق بات چیت کی تھی۔وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل میڈیا افیئر ز پر فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد نے مریم نواز کے انٹرویو کے کلپ شیئر کرنے والی ٹویٹ کو ری ٹویٹ
کرکے لکھا کہ ”اب اس کلپ کو ڈیلیٹ مت کرنا” اور تبھی مریم نواز نے اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کردیا۔واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ چند دن پہلے پاکستان کے اعلی سطح وفد نے اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان کے برطانوی پاسپورٹ حامل مشیر نے لندن سے
برٹش ائیر ویز کے ذریعے تل ابیب کا سفر کیا۔ اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ ایشیائی ملک یادورہ کرنے والے افراد کا نام ظاہر نہیں کرسکتے۔لیکن یہ رپورٹ کرسکتے ہیں کہ مشیر کی سربراہی میں وفد نے بیت المقدس (تل ابیب)میں اسرائیل کے سینئر عہدیداروں
سے ملاقات کی ہے۔ اخبار Israel Hayom نے ملک کا نام ظاہر نہیں کیا، تاہم اسرائیلی ٹی وی آئی24کو انٹرویود یتے ہوئے برطانوی تھنک ٹینک اسلامک تھیالوجی آف کاونٹر ٹیررزم کے بانی نور ڈاہری اور میڈیا Belaazنے ٹویٹ میں پاکستانی وفد کے اسرائیلی دورے کی تصدیق کی ہے۔
متعدد تھنک ٹینک نے بھی ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ نور ڈاہری نے متعدد ٹویٹس کیے جس کے مطابق پاکستانی مشیر نے 20نومبر کی صبح آٹھ بجے لندن کے ایتھرو ائیرپورٹ سے برٹش آئیرویز کی فلائیٹBA0165 سے تل ابیب کا سفر کیا، سفر کرنے والے شخص نے بزنس کلاس بک کرائی تھی
اور و ہ پاکستان سے لندن پہنچے تھے، ٹویٹس میں دعوی کیا گیا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اسرائیل کو باضابطہ پیغام بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا اور عمران خان نے اس کیلئے اپنے قریبی ساتھی کا انتخاب کیا اور انہیں اسرائیل کو پاکستان کا حساس پیغام دینے کے لئے اوورسیز سے بلایا۔
اسرائیلی حکام نے تل ابیب ائیر پورٹ پر استقبال کیا اور انہیں اسرائیلی وزارت خارجہ لے جایا گیا۔ جہا ں وہ متعدد سیاسی اور سفارتی حکا م سے ملے اور پاکستانی وزیر اعظم کا پیغام دیا۔ انہوں نے چند دن اسرائیل میں قیام کیا،جہاں وہ اسرائیلی انٹیلی جنس موساد کے ڈائریکٹر یوسی کوہین سے ملے ۔ اس خبر کے انکشاف کے بعد ٹویٹر پر اسرائیل کون غدار گیا تھا کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ رہا۔