اسلام آباد ( آن لائن)نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے دوشیزہ کو گوجر خان میں الاٹ پٹرول پمپ کی زمین اسلام آباد میں دے دی،چیئرمین نے دوشیزہ کو گولینو چوک گجر خان میں پلاٹ الاٹ کیا لیکن یہ پلاٹ چونگی نمبر 26 جنگی سیراں اسلام آباد میں ٹرانسفر کر کے الاٹ کیا جس سے قومی خزانے
کو سالانہ 83 لاکھ کا نقصان ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں کرپشن کا ایک نیا سکینڈل سامنے آیا ہے ،کرپٹ افسران نے ایک دوشیزہ کو گجر خان میں پٹرول پمپ کیلئے الاٹ کی لیکن زمین موٹروے چوک اسلام آباد میں ٹرانسفر کردی گئی۔ دوشیزہ مہوش امین خان کو گجر خان میں پٹرول پمپ کیلئے3 کنال 9 مرلے زمین الاٹ کی گئی۔نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کرپٹ افسران نے غیر ملکی نجی کمپنی من کنسلٹ کو ڈھائی کروڑ روپے کا فائدہ دیا گیا ہے جس کی انکوائری کئی سال سے جاری ہے لیکن ذمہ داروں کا تعین نہیں ہو سکا ہے ۔رپورٹ کے مطابق افسران نے ٹھیکہ دار کو نئے ریٹس دیکر 25 ملین سے روپے فراہم کر دیئے ہیں جبکہ نجی کمپنی اے ایم کو 21 ملین نچھاور کئے گئے ہیں جبکہ ژوب سے قلعہ سیف اللہ کی تعمیر کے لئے ٹھیکہ دار کو اضافی دو کروڑ روپے دیئے گئے ۔کرپٹ افسران نے نجی کمپنی ایچ آر کی گارنٹی کی پائونڈز میں کیشن نہیں کرائے اور 17 ملین کا فائدہ دیا ۔ایک کمپنی کو زیادہ ریٹس
کا غلط تشریح کر کے 15 ملین کا فائدہ دیا گیا اس کا حصہ غلام رسول اینڈ کمپنی نے بھی وصول کیا ۔کرپٹ افسران نے عبد اللہ برادر کو بھی 9 ملین کا فائدہ دیا ۔افسران نے نیسپاک کو بھی اضافی 8 ملین دے چے ہیں اس کام میں مامور کمپنی کو پانچ ملین ٹیکس بھی نہیں لیا گیا ،ژوب ،مغل آباد روڈ
کی تعمیر پر کمپنی کو غیر ضروری طور پر 2ملین ادا کئے گئے ۔لیاری ایکسپریس منصوبہ کو سیوریج چارجز کی مد میں 117 ملین کا نقصان خزانہ کو پہنچایا گیا۔اٹھارہ مال پلازہ کے ٹھیکہ میں200 ملین کا نقصان خزانہ کو پہنچایا گیا یہ ٹھیکہ مقررہ قیمت سے کم قیمت پر کمپنی کو
دیئے گئے ۔کوئٹہ روڈ منصوبے پر 280 ملین روپے اضافی دیئے گئے ۔ٹھیکے دار کو جہلم رائے کوٹ خنجراب روڈ پر پتھر کی کٹائی کے نام پر 248 ملین روپے لوٹے گئے ہیں ۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ملازمین کے28 لاکھ روپے کے جی پی ایف فنڈ بھی لوٹ لئے گئے جو ابھی تک ریکور نہیں کئے گئے۔