جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

فی کلو چینی کی قیمت میں حیرت انگیز کمی کا امکان

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق سیّد فخر امام نے کہا ہے کہ گندم درآمد کرنےکی وجہ ملکی پیداوار میں 18 سے 20 لاکھ ٹن کم پیداوارتھی، حکومت سندھ نے گندم کی کمی کے معاملہ کو اہمیت نہیں دی، نجی شعبہ نے 2 لاکھ 20 ہزار ٹن گندم درآمد کی ہے۔

گندم کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ کچھ عناصر کی جانب سے ذخیرہ اندوزی تھی، مجموعی طور پر 18 لاکھ ٹن درآمدی گندم جنوری تک ملک میں دستیاب ہو گی، ملک میں گندم کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  وفاقی وزراءکے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر فخر امام نے کہا کہ اپریل 2020ءکے دوران حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق گندم کی پیداوار 25.2 ملین پیداوار حاصل ہوئی ہے جو مقررہ ہدف سے 18 سے 20 لاکھ ٹن کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار میں کمی کے باعث طلب و رسد میں توازن برقرار رکھنے کیلئے حکومت نے گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی بین الاقوامی قیمت ہماری امدادی قیمت سے زیادہ تھی اور یہاں ایک ماحول پیدا کرکے منافع خوری کیلئے کچھ عناصر نے گندم ذخیرہ کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرکاری سطح پر 66 لاکھ ٹن گندم خریدی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ شہریوں کو

گندم کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی، گندم کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 18 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سے 2 لاکھ ٹن درآمد کی جا چکی ہے جبکہ نجی شعبہ کی درآمد کا ہدف 11 لاکھ ٹن ہے جس میں سے 8 لاکھ درآمد کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ

مجموعی طور پر 18 لاکھ ٹن درآمدی گندم جنوری تک ملک میں دستیاب ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 40 ہزار ٹن گندم یومیہ ریلیز کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی فی من قیمت 1475 فی من ہے جبکہ گندم پر حکومت 5 ارب روپے سبسڈی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ

جیسے جیسے درآمدی گندم آئے گی قیمتیں بھی کم ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس صوبوں کی طرف سے جو اعداد و شمار آتے ہیں ان کو مدنظر رکھتے ہوئے جو کمی ہو اس کو پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گندم کی قلت نہیں ہونے دے گی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ صنعتی پیکیج سے پیداوار میں اضافہ ہو گا، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ سے ملکی معیشت کو مزید استحکام ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سستی چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ ٹن چینی

درآمد کی جا چکی ہے، حکومت کی طرف سے درآمدی چینی سے فی کلو قیمت میں 15 سے 20 روپے کلو کمی آئے گی، حکومت نے سستی چینی درآمد کی ہے اور کرشنگ بھی جلد شروع کر دی ہے جس سے قیمتوں پر اثر پڑے گا، ذخائر کم ہونے پر چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دیئے گئے صنعتی پیکیج کو صنعتکاروں نے سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر صنعتی سرگرمیاں ماند پڑ جانے کے باوجود ہماری صنعتیں بہترین کارکردگی دکھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی سرگرمیاں بحال ہونے سے روزگار کی صورتحال بھی بہتر ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…