اسلام آباد ( آن لائن)پلوامہ واقعہ کے بعد پاکستان کے بھر پور اور منہ توڑ جواب کے بعد واضح فتح کو بھارت اور دیگر عناصر کی جانب سے متنازع بنانے کی کوششوں اور سازشوں کی حقیقت سامنے آگئی ہے ۔تاریخ اور ریکارڈ کی درستگی کے لئے حقائق پر مبنی رپورٹس منظر عام پر آئیں ہیں
اور اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد بھی موجود ہیں اور کیمرے کی آنکھ جو دیکھا وہ بھی تاریخ کا حصہ بن چکا ہے ۔ تفصیلات اور ریکارڈ کے مطابق 27فروری پاکستانی قوم کی فتح تھی،خود دْشمن نے اس کو تسلیم کیاہے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رافیل طیاروں کی کمی محسوس کرتے ہوئے کہا کہ اگر رافیل طیارے ہوتے تو نتیجہ کچھ اور ہوتا،نہ صرف بھارتی وزیر اعظم بلکہ انڈین کور کمانڈر بھی پاکستان کی تعریف اور برتری تسلیم کرنے پر مجبور ہوئے ۔بھارتی لیفٹیننٹ جنرل عطاء حسین نے کہا کہ پاکستان نے جس طرح ہندوستان کے بیانیے کو تباہ کیا وہ قابلِ تعریف ہے۔ پاکستان نے جس طرح انفارمیشن ڈومین کو Dominateکیا وہ زبردست تحسین کے مستحق ہیں۔2019ء بھارتی الیکشن کا سال تھا۔ مختلف تجزیہ نگار بَر ملا کہہ رہے تھے کہ مودی الیکشن کیلئے مقبوضہ کشمیر میں کوئی فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے۔ 11دسمبر 2018ء ہندوستانی تجزیہ نگار بھارتی پروفیسر آف پیس اینڈ کنفلکٹ
ریسرچ اشوک ساون نے دعویٰ کیا کہ مودی الیکشن سے قبل پاکستان سے جنگ چھیڑ سکتا ہے، بھارت کی الیکشن مہم ہمیشہ پاکستان مخالف بیانیے پر ہوتی ہے۔ 14فروری پلوامہ میں ایک فالس فلیگ آپریشن میں 40ہندوستانی مارے گئے،حملے میں مارے جانے والے بھارتی
سیکورٹی افرادکا تعلق مخصوص Classesاور Ethnic Groupsخاص کر اقلیتوں اور نچلے درجے کی ذاتوں سے تھا،حملہ کرنے والا ایک لوکل کشمیر ی نوجوان عادل احمد ڈار تھا،عادل احمد ڈار کو2017ء میں قابض بھارتی فوج نے نہ صرف حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ
اْس کے دو ساتھیوں کو شہید کر دیا،عادل احمد ڈار کے والدین کا بیان جس میں اْنھوں نے کہا کہ بھارتی تشدد کی وجہ سے عادل کی نفرت میں اضافہ ہوا،کہیں ایسا تو نہیں کہ ہندوستان نے خود اْس کو استعمال
کیاہو۔14فروری کو ہی پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اس واقع کی مذمت کی اور پاکستان پر الزام تراشی کو بند کرنے کو کہا،19فروری2019ء وزیر اعظم پاکستان نے بھی قوم سے خطاب میں تحقیقات اور ثبوت کی بات کی،14فروری سے لے کر 25فروری تک کشیدگی میں اضافہ
ہوتا گیا،26فروی کی کی رات کو2.54 منٹ پر بھارت نے یو،این آرٹیکل 2 (4)کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ناکام سٹرائیک کی کوشش کی۔پاکستان کے شاہینوں کے Responseکے ڈر سے ہندوستانی جنگی جہاز بوکھلاہٹ میں Pay Lodگرا کر بھاگ گئے،پاکستان نے
ایک ذمہ دار اورMatureریاست کے طور پر دْنیا کو حقائق سے آگاہ کیا،4.42 منٹ پر پاکستان نے تمام حقائق کو دْنیا کے سامنے رکھ دیئے۔26فروری2019ئ6 بج کر 36 منٹ پر پاکستان نے علاقے اور بھارتی رْوٹ کی نشاندہی کر دی اور کسی بھی قسم کے نقصان نہ
ہونے کے واضح ثبوت دکھا دیئے۔ بھارت نے پہلے ایک مدرسے کو مکمل تباہ کرنے پھر300سے350پاکستانیوں کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا لیکن جب پاکستان نے دْنیا کے سامنے ثبوت رکھے تو بھارت کے وزارت خارجہ تمام بیان کو دْھندلانے لگے،سشما سوراج نے اعتراف کیا کہ کوئی
پاکستان زخمی یا شہید نہیں ہوا،فاروق عبداللہ نے بھی کہا کہ آج کے دور میں ایک بندہ بھی مر جائے تو پتہ چلتا ہے۔ 300بندے مر جائیں اور پتہ نہ چلے، نہیں ہو سکتا،بھارت کے سیکرٹری خارجہ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ ”بہت بڑا مدرسہ تباہ کر دیا، بہت سے لوگوں کو مار دیا”۔ دْنیا کی مشہور
اور بڑی نیوز ایجنسی رائٹرز نے سان فرانسیسکو میں پلانٹ لیب کے سیٹلائیٹ imagesجاری کیے اور ہندوستان کے تمام دعووں کو جھٹلادیا۔ وائرز نے دعوی کیا کہ تمام بلڈنگز اْسی طرح موجود ہیں جس طرح اپریل 2018ء میں اس علاقے کی تصویر لی گئیں،پاکستان نے26فروری
کو ہی بھارت کو اعلانیہ Responseکی وارننگ دی۔ صرف 24گھنٹوں میں ہی تمام جنگی آپشز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان نے دِن کی روشنی میں بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستان نے صبح8 بج کر22 منٹ پر بھارت کے ملٹری ٹارگٹس کو لاک کرنے کے بعد6سٹرائیکس کیں۔
ان ملٹری ٹارگٹس میں 2بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تھے جہاں ایک لوکیشن پر بھارت کے آرمی چیف بھی موجود تھے۔ راجوڑی،نو شہر ہ، ناریاں سپورٹ ڈِپو میں پاکستان نے دِن کے اْجالے میں سٹرائیکس کیں،پاکستان نے نہ صرف سٹرائیکس کیں بلکہ ہندوستان کے دو جنگی طیارے بھی مار گرائے۔
دْنیا نے مودی اور ہندوستان کے غرور کو ہوا میں بکھرتے اور پھر ابھی نندن کی صورت میں نیچے گرتے دیکھا،ہندوستان کی فوجی اور سیاسی قیادت نے پھر ایک مرتبہ اپنی قوم سے جھوٹ بولا،اپنے تباہ ہونے والے طیاروں کو گمشدہ قرار دیا،لیکن جب پاکستان نے ابھی نندن کو دْنیا کے
سامنے دکھایا تو پھر بھی اْسے لاپتہ قرار دیا، بد حواسی میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا اور اْس پر بھی جھوٹ بولا،27فروری کو11 بج کر30 منٹ پر پاکستان نے اپنی فتح کو ثبوتوں کے ساتھ دْنیا کے سامنے رکھا ،بھارت نے میزائل حملوں کی دھمکی دی لیکن جب پاکستان نے ایک کے
بدلے 3میزائلوں کا جواب کی دھمکی دی تو ہندوستان کے ہوش ٹھکانے آگئے، پاکستان کے مزید رسپانس سے بچنے کیلئے ٹرمپ کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر جان بوسٹن نے ہندوستانی قیادت کی بوکھلاہٹ اور امریکہ سے مدد مانگنے کو اپنی کتاب The Room where it happenedمیں واضح طور پر لکھا ہے۔ 28فروری
وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں ابھی نندن کو خطے کے امن اورHigher Moral Groundکے طور پر رِہا کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا،یکم مارچ کو پاکستان کے میڈیا نے رات8سے ساڑھے آٹھ کے قریب بھارتی جنگی قیدی ابھی نندن کا انٹرویو دکھایا، جس پر پورے بھارتی میڈیا
نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ اسے آگے Forwardنہ کیا جائے،رات9بجے پاکستان نے ابھی نندن کو پریڈ کرواتے ہوئے بھارت کے حوالے کیا،بھارتیوں نے نہ تو ابھی نندن کو سلیوٹ کیا اور حراست میں بھی لیا،4مارچ کو پاکستان نیوی نے ہندوستان کی جنگی آبدوز کوDetectکیاجو کہ Sure Killتھا،اب فیصلہ پاکستان کے عوام نے کرنا ہے کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹ۔