پاکستان میں کوئی بھی کسی اور کے کیے کا جوابدہ نہیں منتخب حکومت کی آئین کی رہنمائی میں مدد جاری رکھیں گے آرمی چیف کا دو ٹو ک اعلان

10  اکتوبر‬‮  2020

راولپنڈی/کاکول (این این آئی) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ مثبت تنقید کو ”ہائبرڈوار” سے نہ ملایا جائے ،ایسی تنقید جس کا بہت شور اور چرچا لگے شاید اعتماد ، محبت اور حب الوطنی کا نتیجہ ہو لہذا ایسی تنقید پر توجہ دینی چاہیے ، جہاں تعمیر اصلاح کی ضرورت ہو اس کا ضرور جائزہ لیں ۔

یہ تنقید در اصل اس بات کا ثبوت ہے کہ بحیثیت قوم ہمیں حالات کا ادراک ہے اور ہم درست سمت جارہے ہیں ، آئین پاکستان اور قومی مفادات تمام معاملات میں ہمارے رہنما ہیں ،ہم آئین اور قانون کی رہنمائی میں منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے ،سپاہ گری مشکل راستہ ہے جس پر چلنا آسان نہیں، آج ہمارے ادارے مضبوط ہو رہے ہیں اور مِل کر پاکستان کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں،وہ دْشمن جو ہماری تباہی کا منصوبہ بنائے بیٹھے تھے، مایوسی سے ہماری کامیابیوں کو دیکھ رہے ہیں،ہم نے امن کیلئے بھاری قیمت ادا کی ہے اور امن قائم رکھنے کیلئے لہو سے اسکی حفاظت یقینی بنائیں گے،ذات پات، مذہب اور لسانیت سے برتر ہم سب پاکستان کے سپاہی ہیں،اتحاد ہماری قوت اور انشااللہ ہم سب متحد ہیں۔ ہفتہ کو پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے تاہم پاکستانیوں کے دِل بہت بڑے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم ہر مشکل اور ہر چیلنج میں آپ کو اپنے شانہ بشانہ ملے گی اور آپ پر فخر بھی کرے گی اور عزت بھی دے گی۔انہوں نے کہاکہ آپ پر فرض ہے کہ مکمل وَفاداری اور بے مثال لگن سے اْن کے اعتماد پر ہمیشہ پْورا اْتریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم کا افواج پر

اعتماد اور مضبوط رشتہ دراصل اْن بے شمار قربانیوں کا ثمر ہے جو ہمارے غازیوں اور شہیدوں نے اپنے لہو سے رقم کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ پر لازم ہے کہ اس رشتے کو مضبوط سے مضبوط تر بناتے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ نظم و ضبط، فرائض کی بجاآوری اور غیر جانب داری آپ

کا ہدف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ آپ کو اپنی جوانی کا ایک بڑا حصّہ سخت مشکلات اور بہتر ملکی مستقبل کی آبیاری میں مختص کرنا پڑے گااسے مشکل کی بجائے چیلنج کے طور پر قبول کریں۔انہوں نے کہاکہ سپاہ گری مشکل راستہ ہے جس پر چلنا آسان نہیں۔انہوںنے کہا کہ اِس راستے

میں اپنے آپ کو وقف کرنا پڑتا ہے اور آپ کو ڈلیور کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے امن کیلئے بھاری قیمت ادا کی ہے اور امن قائم رکھنے کیلئے لہو سے اسکی حفاظت یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ امن سنگِ میل تو ہے منزل نہیں۔انہوں نے کہاکہ معاشی طور پر خود مختار اور نظریاتی

مستحکم پاکستان جو قائد کا ویڑن ہے اْس کی بْنیاد کو ہمیشہ مضبوط کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ دْنیا کے بہت سے ممالک کی طرح پاکستان کو جنگ، دہشت گردی اور معاشی شکنجے کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہاکہ دْنیا کے بہت سے ممالک اِن مشکلات کا سامنا نہ کر سکے اور بکھر گئے۔انہوں نے

کہاکہ پاکستان نے ان تمام سازشوں اور مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔انہوںنے کہاکہ اب وقت ہے کہ متحد ہو کر اور اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر پاکستان کو خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ آرمی چیف نے کہاکہ اِسی ہدف کو مدِ نظر رکھتے ہوئے قائد کے ویژن کے مطابق پاکستان

نے علاقائی اور عالمی امن کیلئے بھرپور کوششیں کی۔انہوںنے کہاکہ یہ ایک مشکل سفر تھا تاہم اطمینا ن یہ ہے کہ آج ہمارے ادارے مضبوط ہو رہے ہیں اور مِل کر پاکستان کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ دْشمن جو ہماری تباہی کا منصوبہ بنائے بیٹھے تھے، مایوسی سے

ہماری کامیابیوں کو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دْشمن اپنے عزائم میں ناکام ہو نے کے بعد دل شکستہ ہیں اور مایوسی میں پاکستان کو24/7ہائبرڈ وار کا سا منا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس ہائبرڈ وار کا ہدف عوام ہیں اور میدانِ جنگ انسانی ذہن ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہر سطح پر قومی قیادت ہائبرڈ وار

کا ہدف ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ کو بحیثیت ینگ لیڈرز پہلے دِن سے اِس چیلنج کا سامنا کرنا پڑیگا۔ انہوںنے کہاکہ آپ کو نہ صرف مایوسی کے اس ماحول سے اْمید کی کِرن بننا ہے بلکہ اپنے جوانوں کو بھی اِس پروپیگنڈے سے محفوظ رکھنا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ اْصولوں اور روایات پر عمل پیرا ہو کر

ہی آپ اِس ہائبرڈ وار کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ذات پات، مذہب اور لسانیت سے برتر ہم سب پاکستان کے سپاہی ہیں، اتحاد ہماری قوت اور انشااللہ ہم سب متحد ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہائبرڈ وارکا مقصد پاکستان میں اِس اْمید کی فضا کو ٹھیس پہنچانا ہے اور اِس مفروضے کو تقویت دینا ہے

کہ یہاں کچھ بھی اچھا نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہاکہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہاں سب کچھ اچھا ہو گا۔ آرمی چیف نے کہاکہ پاکستان قوم نے ہمیشہ چیلنجز کو کامیابیوں میں تبدیل کیا ہے اور انشا اللہ اب بھی کریں گے لیکن ہائبرڈ وار کو مثبت تنقید سے نہ ملائیں،ایسی تنقید جس کا بہت شور اور چرچا لگے،شاید اعتماد، محبت اور حب الوطنی کا نتیجہ ہو، لہذا ایسی تنقید

پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جہا ں تعمیری اصلاح کی ضرورت ہو، اْس کا ضرور جائزہ لیں،یہ تنقید دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ بحیثیت قوم ہمیں حالات کا ادراک ہے اور ہم درست سِمت جا رہے ہیں۔ آرمی چیف نے کہاکہ عوام، دستور، دستوری روایات اور سب سے بڑھ کر وطن سے عہد ِ

وفا ہماری اصل مضبوطی اور طاقت ہے۔انہوں نے کہاکہ آئین ِپاکستان اور قومی مفادات تمام معاملات میں ہمارے راہنما ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان دفاعی حوالے سے ایک مضبوط پاکستان ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں جس کام کیلئے بھی فرائض سونپے گئے۔انہوں نے واضح کیا کہ ہم آئین

اور قانون کی راہنمائی میں منتخب حکومت کی مدد جاری رکھیں گے۔ آرمی چیف نے کہاکہ بحیثیت قوم ہم نے ثابت کیا ہے کہ ہم اپنے ذاتی اور آرگنائزیشن معاملات سے بالاتر ہو کر ناقابلِ یقین کام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی جنگ ہو یا کووڈ کے خلاف حکمت عملی

، لوکٹس کے خلاف”Response”ہو یا سیلابی صورتحال، ہم نے بحیثیت قوم اپنی قابلیت اور اہلیت کو کارکردگی سے ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستا ن آرمی کو ان تمام قومی کوششوں میں شامل ہونے پر فخر ہے کیونکہ اس قوم نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا، بالخصوص جب ہم پاکستان کے

دْشمنوں کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ میری دْعا ہے کہ پاکستان ایک خوشحال، مستحکم اور متعین مقام پر پہنچے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاکہ ایک ایسا پاکستان جہاں نہ صرف مسلمان بلکہ اقلیتیں بھی اپنے حقیقی تصور ریاست کو دیکھ سکیں،آپ کو انتہائی مشکل ترین حالت

میں ذمہ داریاں ادا کرنے کا فرض سونپا گیا ہے،آپ کو یہ فرض ہر صورت نبھانا ہے اور اِن چیلنجز کے خلاف نبرد آزما ہو نا ہے،ہم منزل کے قریب پہنچ چکے ہیں تاہم ہمیں احتیاط کا دامن تھامے رکھنا ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ میں پاس آؤٹ ہو نے والے دوست ممالک کے کیڈٹس کو بھی

مْبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے محنت سے اپنی ٹریننگ کو مکمل کیا۔ انہوںنے کہاکہ آج کا دِن آپ ایک ایسی فوج کا حصہ بننے جا رہے ہیں جو پْوری دْنیا میں اپنی پیشہ وارانہ اور حربی صلاحیتوں کے لئے جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپ نے اپنے آپ کو ایک عظیم،مقدس اور

انتہائی چیلنجنگ پروفیشن کے اہل ثابت کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان آرمی نے نہ صرف دہشت گردی کو شکست دی بلکہ فروری2019میں اپنے سے5گنا بڑے دْشمن کو ہزیمت سے دوچار کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان آرمی ہماری قابلِ فخر قوم کی خوبصورت اور حقیقی عکاس ہے۔ آرمی چیف نے

کہاکہ آپ چاہے آفیسر ہوں یاجوان، والنٹیر انڈکشن سے لے کر، تمام اکائیوں کی تناسب سے نمائندگی تک،آپ میں مدرسہ طالب علم سے کر پبلک سکول تک،ایک عام آدمی کے بیٹے سے لے کر متوسط وامیر کے بیٹے تک اور سب سے بڑھ کر شہیدوں کے وارث دراصل پاکستان کی خوبصورت نمائندگی

کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج جب آپ پاس آؤٹ ہو رہے ہیں تو یاد رکھیں کہ اِ س عظیم قوم اور پاکستان آرمی کی تمام سابقہ اور آنے والے نشیب و فراز کی ذمہ داری آپ پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ اِن میں بہت سے اْتار چڑھاؤ کے واقعات آپ کی پیدائش سے بھی پہل کیے ہوں گے،اپنی ذمہ داریاں مکمل

کرچکنے کے بعد بھی، آپ کو پاکستان کی سلامتی، سیکورٹی اور خوشحالی کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائیگا۔ آرمی چیف نے کہاکہ یہ آپ کے کندہوں پر پاکستان کی عظیم قوم کا آپ سے محبت اور ذمہ داری کا ایک منفرد انداز ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستا ن میں کوئی بھی کسی اور کے کئے کیلئے

جوابدہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ میں اسے اعزاز سمجھتا ہو ں کہ ہم قوم کے سامنے ایک قابلِ اعتماد اور جوابدہ ادارہ کے طور پر حاضر رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لہذا تمام کامیابیوں اور چیلنجز کے باوجود جب بھی وطن اور قوم کو ہماری ضرورت پڑی، ہم نے بہترین نتائج کے لئے اپنا آپ پیش کر دیا

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…