چین میں اس وقت پاکستان کے ہزاروں نوجوان پھنسے ہوئے ہیں، کرونا وائرس کے شکار شہر میں پانچ ہزار طالب علم ہیں، ان طالب علموں کی صورت حال کیا ہے، حکومت کرونا وائرس کے خوف کی وجہ سے ان شہریوں کو واپس نہیں لا رہی،
آج حکومت نے والدین کو صورت حال بتانے کے لیے او پی ایف بوائز کالج میں بریفنگ کا اہتمام کیا لیکن والدین نے حکومتی بریفنگ لینے سے انکار کر دیا، یہ سٹیج پر چڑھ گئے، ڈاکٹر ظفر مرزا اور زلفی بخاری کا گھیراؤ کر لیا اور ان کا ایک ہی مطالبہ تھا ہمارے بچوں کو واپس لایا جائے، والدین نے حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم بھی دے دیا، حکومت اس ایشو پر اپنی پوزیشن واضح کیوں نہیں کرتی، یہ اس معاملے کو بھی بحران کیوں بنانا چاہتی ہے، لوگ جب وزراء کے دفتروں اور چینی سفارت خانے کے سامنے بیٹھ جائیں گے تو کیا حکومت اس وقت بولے گی، میری حکومت سے درخواست ہے یہ اس ایشو کو بھی سیریس لے اور یہ چین کے ساتھ مل کر اس کا کوئی نہ کوئی سوٹ ایبل حل بھی نکالے اگر خدانخواستہ کوئی شخص چین میں ہلاک ہو گیا تو حکومت مزید پھنس جائے گی۔ اپوزیشن مارچ میں مارچ کے فیصلے کر رہی ہے جب کہ حکومت دھرنے کے جواب میں دھر لینے کی دھمکیاں دے رہی ہے، کیا حکومت واقعی مولانا کو اس بار دھر لے گی جب کہ اپوزیشن مارچ میں باہر نکلنے کے اعلان کے باجود منقسم ہے، یہ اس تقسیم کے ساتھ مضبوط حکومت کا کیا بگاڑ لے گی؟