واشنگٹن(این این آئی)فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) پیرس میں ہونے والے سالانہ اجلاس میں پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کرے گا تاہم اسے بدستور نگرانی کی فہرست میں رکھ سکتا ہے۔یہ بات واشنگٹن کے وڈرو ولسن سینٹر میں امور جنوبی ایشیا کے اسکالر مائیکل کلگیلمن نے کہی۔
مائیکل کلگیلمن کے مطابق پاکستان کا گرے لسٹ سے اخراج اس کے لیے قبل از وقت ہے، اس کا فیصلہ رواں سال بعد میں ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ بات میرے لیے واضح ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کیا جائیگا۔تاہم واشنگٹن کی اٹلانٹک کونسل کے ایک نان ریزیڈینٹ فیلو عذیر یونس کا کہنا تھا کہ اس بات کے اشارے موجود ہیں کہ پاکستان کو ممکنہ طور پر اگر ہفتوں میں نہیں تو آئندہ چند ماہ میں گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔واشنگٹن کے امریکی انسٹیٹیوٹ آف پیس میں پاکستان کے حوالے سے منعقدہ ایک سیمینار میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے مالی سرمایہ کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہوگا، جو ملک کی معیشت کے لیے کم از کم مختصر مدت کے لیے اچھا ہے۔مائیکل کلگلیمین نے کہاکہ امریکی حکام کو یقین ہے کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے حوالے سے خاصی پیشرفت کی ہے اور حافظ سعید کو دہشت گردی کی مالی معاونت پر سزا بھی ایف اے ٹی ایف اراکین کے لیے حوصلہ افزا اشارہ ہے۔