صوابی (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب بور ہوتا ہوں تو ٹی وی پر اپنے مخالفین کو سن لیتا ہوں،یوٹرن کرتے کرتے وزیر اعظم بن گیا،مخالفین جیلوں میں ہیں،جس دن میں نے ان کو این آر دیا اپنے وژن پر سمجھوتہ ہوگا، کسی انسان کے آگے بڑھنے میں خوف سب سے بڑی رکاوٹ ہے، جب متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کو دہشت گرد قرار دیا سب نے ڈرایا اب نہیں بچوں گا میں خوفزدہ نہیں ہوا،
قوم سے وعدہ کرتا ہوں جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر آواز اٹھاؤں گا اور دنیا بھر میں کشمیر کا کیس لڑوں گا،اچھے تعلیمی ادارے کبھی معیار گرنے نہیں دیتے، بعض اوقات جامعات پر برا وقت آتا ہے مگر وہ معیار پر سمجھوتہ نہیں کرتیں۔غلام اسحق خان انسٹی ٹیوٹ میں نئے اکیڈمک بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تعلیم ہماری حکومت کی ترجیح ہے، حکومت معیاری تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، اچھے تعلیمی ادارے کبھی معیار گرنے نہیں دیتے، بعض اوقات جامعات پر برا وقت آتا ہے لیکن وہ معیار پر سمجھوتہ نہیں کرتیں۔انہوں نے کہاکہ فنڈز ہوں یا نہ ہوں اپنے معیار کو کم نہیں ہونے دینا، ہم نے شوکت خانم اسپتال کے معیار کو کبھی گرنے نہیں دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہر انسان کے رول ماڈلز ہوتے ہیں اور ہر مسلمان کے رول ماڈل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، جن کا کوئی ثانی نہیں، ریاست مدینہ اور سیرت نبوی ؐپر تحقیق ہونی چاہیے، مسلمانوں نے برسوں دنیا کی قیادت کی، بدقسمتی سے آج دین ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے جن کو اس کی سمجھ ہی نہیں۔ زندگی میں سکون کھونا چاہتے ہیں تو پیسہ بنانا اپنا مقصد بنا لیں، تاریخ اسے یاد رکھتی ہے جو انسانوں کے لئے کچھ کرتا ہے، آج اولیا اللہ کے مزاروں پر لاکھوں لوگ جاتے ہیں۔انہوں نے خود کو سفیر کشمیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ قوم سے وعدہ کرتا ہوں جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہر فورم پر آواز اٹھاؤں گا اور کشمیر کے لوگوں سے وعدہ ہے کہ دنیا بھر میں کشمیر کا کیس لڑوں گا۔
انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان نہ بنتا تو آج ہمارے ساتھ وہی ہوتا جو مقبوضہ کشمیر میں ہو رہا ہے، پاکستان مخصوص وجہ سے بنا تھا اور پاکستان بنا کر دنیا کو بتانا تھا کہ اسلام کیا ہے، قائد اعظم نے بروقت ہندو انتہا پسندوں کی سوچ کو سمجھ لیا تھا، جبکہ بھارت کی انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا نظریہ مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا ہے۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان مخصوص وجہ سے بنا تھا، ہمیں پاکستان بنا کر دنیا کو بتانا تھا کہ اسلام کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلام میں پہلی مرتبہ خواتین کوحقوق دیئے گئے، اسلام میں جو غلام تھے انہوں نے مختلف ممالک پر حکومت کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ انسان کی ویژن اسے بڑا انسان بناتی ہے، انسانوں کے لیے کام کرنے والوں کو تاریخ یاد رکھتی ہے لیکن جو صرف اپنے لیے کام کرتے ہیں انہیں کوئی یاد نہیں رکھتا، جو پیسہ بنانے کو اپنا مقصد بنا لیتا ہے اس کی زندگی میں سکون نہیں ہوتا۔اپنے ناقدین اور اپوزیشن اراکین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب میں بور ہوتا ہوں تو ٹی وی پر اپنے مخالفین کو سن لیتا ہوں،
میں یو ٹرن کرتے کرتے وزیر اعظم بن گیا لیکن مخالفین جیلوں میں ہیں اور جس دن میں نے ان کو این آر دیا اپنے وژن پر سمجھوتہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کسی انسان کے آگے بڑھنے میں خوف سب سے بڑی رکاوٹ ہے، جب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی کو دہشت گرد قرار دیا سب نے ڈرایا اب نہیں بچوں گا تاہم میں خوفزدہ نہیں ہوا۔عمران خان نے کہاکہ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں اداروں کو مضبوط بنانا ہے، ان اداروں کو آگے بڑھنے میں تھوڑا وقت لگے گا، ہمارے پاس معدنیات، شیل گیس اور تھر کول کے وسیع ذخائر ہیں جبکہ ہم صرف سیاحت سے خسارے کو پورا کر سکتے ہیں۔