کراچی(این این آئی)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت نے کرپٹ عناصر کے بجائے عوام کو دیوار سے لگا دیاہے ۔آئی ایم ایف کے حکم پرروپیہ سستا کر دیا گیا ہے، عوام پر چھ سو ارب کے نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں جبکہ جلد ہی پٹرول کی قیمت میں بھی اضافہ کیا جائے گا ۔حکومت کے پے درپے حملوں سے
بچنے کے لئے عوام کے پاس خودکشی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔حکومت کے پاس عوامی فلاح کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اعلیٰ حکومتی عہدیدار کوئی مثبت کام کرنے کے بجائے سابقہ حکومتوں کو لتاڑنے پر لگے ہوئے ہیں ۔حکومتی اقدامات سے عوام بیزار ہو چکے ہیں ان میں مزید ظلم سہنے کی سکت نہیں رہی اور انکی جانب سے ردعمل کا امکان ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ حکومت کی اقتصادی بد عملی نے ملکی معیشت کی بنیادوں کو ہلا ڈالا ہے اور عوام پر کپکپی طاری کر دی ہے۔آنے والے دنوں میںڈالر کی قدر شرح سود اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا، سرمایہ کاری کم ہو نے سے شرح نمو روزگار اور محاصل متاثر ہونگے جبکہ صحت تعلیم ہائوسنگ، ماحولیات انفراسٹرکچر اور سماجی شعبے مزیدکمزور ہو جائیں گے۔انھوں نے کہا ہے اس وقت عوام کی اکثریت پیٹ بھر کے کھانا کھائے تو بچوں کو پڑھانے کے قابل نہیں رہتی اور اگر بچوں کو پڑھایا جائے تو فاقے کرنا پڑتے ہیں مگر حکومت تسلیوں سے کام چلا رہی ہے۔عوام کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کے ایسے بھیانک نتائج نکلیں گے۔ عوام ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر وصول کرنے والے ٹیکس نہیں رشوت چاہتے ہیں ۔رشوت کے لئے عوام پرذہنی نفسیاتی تشدد اوربلیک میلنگ کے لئے غلط ٹیکس نوٹس ارسال کرنے کی روک تھام کا میکنزم بنایا جائے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔