اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کرم ایجنسی پر امریکی ڈرون کا میزائل حملہ، تفصیلات کے مطابق قبائلی علاقے فاٹا کی کرم ایجنسی میں امریکی ڈرون کے میزائل حملے میں 3 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔ سکیورٹی حکام نے بتایا کہ پاک افغان سرحد کے قریب ڈرون کے دو میزائلوں نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس واقعہ میں تین مبینہ دہشت گرد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔
واضح رہے کہ جون 2017ء میں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں حقانی نیٹ ورک کے ایک کمانڈر کو ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کا کمانڈر ابو بکر اور ان کا ایک ساتھی ہلاک ہو گئے تھے، ڈرون سے یہ حملہ ہنگو میں اسپین تال کے علاقے میں ایک مکان پر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل بھی اپریل 2017 ء کو مبینہ طور پر ایک امریکی ڈرون حملے میں افغان سرحد کے قریب پاکستان کے علاقے شمالی وزیرستان میں طالبان کے متعدد جنگجو ہلاک ہوئے تھے۔ یہاں یہ بات ذہن میں رہے کہ گذشتہ کچھ برسوں سے پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ واضح رہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان سمیت سات قبائلی ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔ پاکستان حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ائیر پورٹ پر حملے کے بعد پاکستان آرمی نے 15 جون 2014ء کو شمالی وزیرستان میں آپریشن ضربِ عضب شروع کیا۔ اس آپریشن ضرب عضب کے ذریعے علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کر دیا گیا، اس کے بعد ڈرون حملوں میں بھی کمی واقع ہو گئی تھی۔