کراچی(آئی این پی)پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،چوہدری شجاعت کی تجویز پر آصف علی زرداری نے آئندہ ماہ سے اسلام آباد میں ڈیرے لگانے اور اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ کر لیا ۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو بلاول ہاؤس کراچی میں ہونے والی سابق صدر آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آپ نے پہلے بھی سیاسی قیادت کو احترام دیا ، اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتوں سے سیاسی روابط مضبوط ہوں گے ،انہوں نے مشورہ دیا کہ آپ کا اسلام آباد بیٹھنا ضروری ہے جس پر سابق صدر آصف زداری نے یقین دہانی کروائی کہ جنوری سے اسلام آباد میں سیاسی ڈیرے لگائیں گے ، اپوزیشن مل کر چلے تو ملکی معاملات میں بہتر کردار ادا کر سکے گی ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں آصف علی زرداری کی اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں پر اتفاق کیا گیا ، سابق صدر تمام اہم اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے ۔قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری میں بلاول ہاؤس کراچی میں ملاقات کے دوران گرینڈ اپوزیشن الائنس، ملک کی سیاسی باالخصوص پنجاب کی صورتحال اور حکومت مخالف تحریک چلانے پر بات چیت ہوئی اور دونوں جماعتوں میں آئندہ مل کر چلنے اور رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔
آصف علی زرداری نے چودھری شجاعت حسین سے اتفاق کیا کیہ وہ جنوری میں اسلام آباد جائیں اور وہاں اپوزیشن سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ آپ پہلے بھی سیاسی رہنماؤں کا بہت احترام کرتے ہیں اور تمام رہنما پانامہ لیکس پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر متفق تھے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں متحد نہ ہوئیں تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، انفرادی سیاست نہیں مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایک نکاتی ایجنڈا پر اتفاق پر زور دیا جبکہ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ آپ کے ساتھ پہلے بھی مل کر کام کیا آئندہ بھی کریں گے، ہماری مفاہمت ن لیگ سے نہیں جمہوریت سے ہے، ہم جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں، جمہوریت کی مضبوطی کا مطلب حکمرانوں کو مضبوط کرنا نہیں ہے۔
انہوں نے چودھری شجاعت حسین کی جانب سے لاہور آنے کی دعوت پر کہا کہ ہمارا ڈیرہ اب پنجاب میں ہی ہو گا اس پر چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ ہمارے ڈیرہ سے بھی ہو کر جائیے گا۔ چودھری شجاعت حسین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے جمہوریت کی مضبوطی کیلئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں آپ کی مفاہمت کی پالیسی کو پوری دنیا سراہتی ہے، اپوزیشن کو مضبوط گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے آپ کے ساتھ ہیں، جمہوریت ہائی جیک نہیں ہونے دیں گے، سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔ آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کے مشورہ پر بیرون ملک گیا تھا۔ قبل ازیں ایدھی ہاؤس میں سوالات کے جواب میں چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ آصف علی زرداری لندن میں بیٹھ کر سیاست کرتے ہیں، سیاستدان جیل جاتے رہتے ہیں، آصف علی زرداری گھبرانے والے نہیں ہیں، انہوں نے ماضی میں بڑے برے وقت دیکھے ہیں اور 11 سال تک جیل بھی کاٹی۔ چودھری شجاعت حسین صبح عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی سے اظہار تعزیت کیلئے گئے۔ انہوں نے ایدھی سنٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم قومی ہیرو تھے، ان کی زندگی ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے، ہمیں پورا یقین ہے کہ فیصل ایدھی ان کا مشن آگے بڑھائیں گے اور ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔ اپنی زیر تصنیف کتاب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لال مسجد میں اپریشن سے قبل اطلاع ملنے پر میں عبدالستار ایدھی کو لینے باہر گیا تو وہ قریبی گندے نالے پر وہیل چیئر پر بیٹھے تھے جو اُن کی بیگم نے پکڑ رکھی تھی، انہوں نے کہا مجھے یہاں کسی نے نہیں بلایا بلکہ میں خود آیا ہوں کہ ہو سکتا ہے یہاں میری ضرورت پڑ جائے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ایدھی مرحوم کے جذبات و احساسات کسی سے چھپے نہیں تھے۔