اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف نے وزیر اعظم کیخلاف آف شورکمپنیوں کے حوالے سے جاری تحریک کے دوران خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے ہتھیار کو تیسرے آپشن کے طور پر استعمال کرنے پر اتفاق کیاہے تاہم اسمبلی تحلیل کے حوالے سے پی ٹی آئی کی دونوں اتحادی جماعتیں اس سے متفق نہیں اور اپوزیشن نے بھی اسمبلی کی تحلیل کومتفقہ طور پر روکنے کاعندیہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس ضمن میں گورنرسے رابطہ اورعدالت سے رجوع کرتے ہوئے اسمبلی کو ہرصورت بچایا جائے گا۔ تحریک انصاف نے 30 اکتوبر کووزیراعظم کیخلاف اسلام آباد میں دھرنے سے تحریک کے نئے آغازپر3آپشنز پر کام کرنے کافیصلہ کیا ہے جس کے تحت پہلے ا?پشن کے تحت مذکورہ دھرنے ہی کے ذریعے وزیر اعظم کو اپنے عہدہ سے مستعفی ہونے پرمجبورکیاجائے گاتاہم ایسا نہ ہونے پردوسرے ا?پشن کے طورپر تحریک انصاف ارکان اسمبلی مستعفی ہوں گے ،اس بارے میں تحریک انصاف ڈپٹی پارلیمانی سیکریٹری شوکت یوسفزئی نے ایکسپریس کو بتایا خیبر پختونخوا اسمبلی سے استعفے یا اس کی تحلیل ہماراتیسرا ا?پشن ہو گا، حالات کے مطابق ا?پشنز کا استعمال کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت ترجمان مشتاق غنی نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اسملبی تحلیل کرنے کا ا?پشن استعمال کیاجاسکتاہے تاہم یہ آخری آپشن ہو گا، اگراستعفوں کوفیصلہ ہوا تو پہلا نمبر ایم این ایز کا ہی ہو گا، خیبر پختونخوا اسمبلی کانمبر آخری ہوگا، جب مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اورنگزیب نلوٹھہ کیساتھ رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف جان بچاکر بھاگنے کے چکر میں ہے کیونکہ ساڑھے 3 سال میں انھوں نے کچھ نہیں کیا جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو تمام اپوزیشن جماعتوں سے مل کر اس کا راستہ روکاجائے گا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف نے وزیر اعظم کیخلاف آف شورکمپنیوں کے حوالے سے جاری تحریک کے دوران خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے ہتھیار کو تیسرے آپشن کے طور پر استعمال کرنے پر اتفاق کیاہے۔