اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر ہے،علاقے اور قوم کی قسمت بدل دے گا،انرجی بحران پر قابو پانے سے کاروبار کو خاطر خواہ ترقی ملے گی، معیشت کی بحالی کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے ،تاجر برادری کے مسائل حل کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہاؤس میں تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم نے تاجروں کو معیشت کی بحالی کیلئے حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ حکومت معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے اور تاجروں کے مسائل حل کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ تاجر کسی بھی ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور کوئی بھی ملک تجارت اور سرمایہ کاری کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا اور ہم تاجروں کے مسائل حل کرنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں ۔انرجی بحران پر قابو پانے سے کاروبار کو خاطر خواہ ترقی ملے گی، معیشت کی بحالی کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے ،تاجر برادری کے مسائل حل کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے،انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ثابت ہوگا جو علاقے کی قسمت بدل دے گا ۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک میں شامل میں منصوبوں سے توانائی بحران پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی جس سے کاروبار کو خاطر ترقی حاصل ہو گی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ سی پیک سے ملک میں معاشی انقلاب آئے گا اور اس سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
یاد رہے اس سے قبل سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمانی پارٹیوں کا ان کیمرہ اجلاس بلایا جس میں اندر بات ہورہی تھی تو وہی ٹیکرز میڈیا پر چل رہے تھے۔ ایسا کرنے سے اپوزیشن کا مزید اعتبار حکومت سے اٹھے گا ۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ کشمیر بین الاقوامی متنازعہعلاقہ ہے، بھارت کا کشمیرکو اٹوٹ انگ کہنا بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہے، سارک کانفرنس میں افغانستان ،بنگلہ دیش ،نیپال اور دیگر ممالک کا شرکت سے انکار وزارت خارجہ اور وزیراعظم نواز شریف کی ناکامی ہے،حکومت نیشنل ایکشن پلان میں نان سٹیٹ ایکٹرز پر پابندی لگانے کی شق پر عمل درآمد کروانے میں مکمل ناکام رہی، نان سٹیٹ ایکٹرز کی وجہ سے سارک ممالک نے بھارت کا ساتھ دینا شروع کردیا ہے۔وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں بھارت ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا نام تک نہیں لیا جو وزیر اعظم کی تقریر کا اہم ترین حصہ ہونا چاہیے تھا ، وزیر اعظم سندھ طاس معاہدے اور کشمیریوں کا موقف بے باک انداز سے عالمی برادری میں پیش کریں ہم بغیر کسی شرط کے آپ کے ساتھ ہیں ، تاثر پھیلتا جا رہا ہے کہ سی پیک پنجاب چائنہ منصوبہ ہے جو ہمیں منظور نہیں، 46 ارب ڈالر کا منصوبہ پاکستان کی یکجہتی سے زیادہ اہم نہیں،حکومت نے لاہور ہائی کورٹ میں تحریری طور پر اعتراف کیا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہسی پیک کا حصہ ہے، پاکستان اور بھارت کا میڈیا بڑا جنگجو ہے، ہم امن چاہتے ہیں ہمارے میڈیا کو امن کی فضیلت بتانی چاہیے، بھارت پاکستان جنگ نہیں ہو گی، سر حد پر تھوری بہت فائرنگ ہوتی رہے گی مگر جنگ نہیں ہو گی ۔وہ جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر اور سرحدوں پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے بحث میں اظہار خیا ل کر رہے تھے۔ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمانی پارٹیوں کا ان کیمرہ اجلاس بلایا جس میں اندر بات ہورہی تھی تو وہی ٹیکرز میڈیا پر چل رہے تھے۔ ایسا کرنے سے اپوزیشن کا مزید اعتبار حکومت سے اٹھے گا ،ایک حکومتی ترجمان نے میڈیا پر بیٹھ کر اس بات کا اعتراف کیا کہ مانیٹرنگ سیل میں بیٹھ کر اس ان کیمرہ اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی متنازعہ ریاست ہے، بھارت کا یہ کہنا کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے یہ بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہے بھارت کشمیر کی حال ہی میں چلنے والی نئی تحریک سے بوکھلا گیا ہے
’’عوام تیاری کر لیں‘‘ وزیراعظم نےبڑی خوشخبری سناد ی
8
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں